آئی ایم ایف نے مشن پاکستان بھیجنے کا عندیہ دے دیا۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز پاکستان کی نئی کابینہ تشکیل پانے کے بعد دوسرے اقتصادی جائزے کیلئے اپنا مشن بھیجنے کو تیار ہو گیا۔
موجودہ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ اپریل 2024 میں ختم ہو رہا ہے، آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیولی کوزیک نے کہا ہے کہ موجودہ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی تکمیل ترجیح ہے، معاشی استحکام کو یقینی بنانے کیلئے پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ کام کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ یہ واضح کیا جاتا ہے کہ بانی چیئرمین آئی ایم ایف اور ریاست پاکستان کے مابین کسی ڈیل کے درمیان نہیں آنا چاہتے۔
چھ ماہ میں پاکستان کے غیر ملکی قرضوں میں 1.2 ارب ڈالر کا اضافہ
متن میں کہا گیا کوئی بھی ایسی سہولت جو قرضوں کی ادائیگی کیلئے مددگار ہو پاکستان کے عوام کے اعتماد والی منتخب حکومت ہی اس حوالے سے بات چیت کا اختیار رکھتی ہے، ہم حکومت سازی، قرضوں کی ادائیگی اور قانون کی حکمرانی کیلئے آئی ایم ایف کی ڈیل کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔
خط کے متن میں مزید کہا گیا کہ پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی اور مقبول سیاسی جماعت ہے، پاکستان تحریک انصاف آئی ایم ایف کی سہولت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہتی، وہ سہولت جو ملک کی طویل مدتی معاشی بہبود کو فروغ دیتی ہو، صرف منتخب حکومت کے ساتھ ہی مذاکرات کیے جا سکتے ہیں، ایسی حکومت جسے پاکستانی عوام کا اعتماد ہے۔