سندھ اسمبلی، نومنتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا

سندھ اسمبلی

سندھ اسمبلی کے  نومنتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے اراکین سے حلف لیا۔

ایوان میں پیپلز پارٹی 114 ارکان کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔نومنتخب ارکان سندھ اسمبلی کی حلف برداری کے لئے ہونے والے اجلاس کی صدارت اسپیکر آغا سراج درانی نےکی، ایوان میں 148 اراکین نے حلف اٹھایا۔

اسپیکر سندھ اسمبلی کے لیے پیپلز پارٹی نے اویس قادر شاہ اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے نوید انتھونی کو امیدوار نامزد کیا ہے۔

اسپیکرکیلئے ایم کیو ایم نے صوفیہ شاہ اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے راشد شاہ کو امیدوار نامزد کیا ہے۔ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل اور قائد ایوان کا انتخاب پیر کو ہو گا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ میں خواتین کی لئے مخصوص 29 نشستوں میں سے 27 جبکہ اقلیت کے لئے 9 میں سے آٹھ نشستوں پر ارکان کے انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

ن لیگ قومی اسمبلی میں 107 نشستوں کیساتھ سب سے بڑی جماعت بن گئی

تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے آزاد ارکان کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے بعد خواتین کی دو اور اقلیت کی نشست پر نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکاجبکہ کراچی میں پی ایس 129 پر کامیاب قرار پانے والے جماعت اسلامی کے نعیم الرحمن اور دادو میں پی ایس 80 سے کامیابی حاصل کر کے انتقال کرنے والے پیپلز پارٹی کے عبدالعزیز جونیجو کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیا جا سکا۔

پیپلز پارٹی کی 20 ارکان خواتین کی مخصوص نشستوں جبکہ 6 ارکان کی اقلیت کی مخصوص نشستوں پر کامیابی کے بعد سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 114 ہو گئی ہے جبکہ ایم کیو ایم کی خواتین نشستوں پر 6 اور اقلیت کی مخصوص نشستوں پر دو ارکان کے انتخاب کے بعد ایوان میں تعداد 36 ہو گئی ہے۔

پنجاب اسمبلی اجلاس، مریم نواز سمیت نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

جی ڈی اے کو خواتین کی مخصوص ایک نشست ملنے کے بعد ان کے ارکان کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ سندھ اسمبلی میں آزاد حیثیت میں جیت کر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے والے ارکان کی تعداد فی الحال 10 ہے جبکہ انہیں تین مخصوص نشستیں بھی مل سکتی ہیں۔

نئے ارکان کی حلف برداری کے لیے سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے دوران متعدد کو حراست میں لے لیا گیا۔

پولیس نے شارع فیصل نرسری کے مقام پررکاوٹیں لگا کر بند کردی، پولیس کی بھاری نفری ایف ٹی سی کے مقام پر موجود ہے جہاں سے ٹریفک کو کورنگی روڈ کی طرف موڑا جارہا ہے۔شاہراہ فیصل پر شدید ٹریفک جام سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

پیر سے پنجاب کے مختلف شہروں میں بارشیں، پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا

اردو بازار سے سندھ اسمبلی جانے والا راستہ کنٹرینرزلگا کر بند کردیا گیا،آرٹس کونسل والے چوک پر صرف اسمبلی پاسز والی گاڑیاں جا رہی ہیں، سیکیورٹی کے حوالے سے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی کے ریڈ زون میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے، جس کے تحت سندھ اسمبلی پر جلوس اور احتجاجی مظاہروں پر پابندی ہے جبکہ پریس کلب تک احتجاج کی اجازت ہوگی، ریڈزون میں قانون کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔

حیدر آباد سے آنے والے کارکنان کو کراچی ٹول پلازہ پر روک دیا گیا، راشد محمود سومرو کے قافلے کو بھی ٹول پلازہ پر روک دیا گیا، راشد سومرو کا کہنا تھا کہ ہم سندھ اسمبلی پر دھرنا دینا چاہتے ہیں، آگے نہ جانے دیا گیا تو موٹر وے پر دھرنا دے دیں گے۔

راشد سومرو کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے جوہم سے چھینا جا رہا ہے، ہمیں کس قانون کے تحت شہر میں داخل نہیں ہونے  دیا جا رہا؟


متعلقہ خبریں