عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اسرائیل کی جانب سے ڈاکٹروں کو غزہ کے القدس ہسپتال سے نکلنے کی دھمکی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مشرقِ وسطیٰ کے خبر رساں ادارے الجزیرہ کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے اسرائیل کی طرف سے غزہ کے بڑے ہسپتال پر بمباری کی دھمکی دیے جانے پر رد عمل دیا۔ ڈبلیو ایچ او نے واضح کیا کہ القدس ہسپتال خالی کروانا مریضوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔
غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے ، انجلینا جولی اسرائیلی جارحیت پر پھٹ پڑیں
عالمی ادارے نے مؤقف اپنایا کہ القدس ہسپتال کے قریب گولہ باری سے مریضوں کو مزید خطرات لاحق ہیں۔ اس حوالے سے القدس ہسپتال کے ڈائریکٹر بسام موراد نے بتایا کہ ہسپتال میں 14 ہزار کے قریب بے گھر افراد رہائش پذیر ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے مطابق اسرائیلی فوج نے القدس ہسپتال کے عملے اور ڈاکٹروں کو نکل جانے کی دھمکی دی ہے۔ موجودہ صورتحال میں انتہائی نگہداشت کے مریضوں کو نکالنا ناممکن ہے۔
زمینی اور فضائی حملے ، غزہ ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ، دنیا سے بدستور رابطہ منقطع
ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریسس نے اس حوالے سے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ صحت عامہ کے اداروں کا ہمیشہ تحفظ کیا جانا چاہیے۔