حماس کا ایک راکٹ روکنے کیلئے اسرائیل کے 40 ہزار ڈالر خرچ


حماس کا ایک راکٹ حملہ روکنے کے لیے اسرائیل کو 40 ہزار ڈالر خرچ کرنے پڑتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان چوتھے روز بھی جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ حماس نے غزہ کے اردگرد قصبوں اور رہائشی آبادیوں پر منصوبہ بندی کے تحت حملے کیے۔

فلسطین کی جانب سے کیے گئے راکٹ حملوں کو روکنے کے لیے اسرائیل کا دفاعی نظام “آئرن ڈوم” ناکام رہا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق دفاعی نظام “آئرن ڈوم” کی مداخلت کی شرح 90 فیصد ہے تاہم وہ حماس کے راکٹ حملوں کو روکنے میں ناکام رہا۔

اسرائیلی انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز کے ایک محقق کے مطابق ہر راکٹ کو روکنے کی قیمت لگ بھگ 40 سے 50 ہزار ڈالر کے درمیان پڑتی ہے۔

اس نظام کے کام کرنے کے انداز ایسا ہے کہ اس کا حساس ریڈار 4 سے 70 کلومیٹر کے فاصلے سے آنے والے شاٹس کا پتہ لگاتا ہے اور ان کی رفتار اور نقطہ اثر کی پیش گوئی کرتا ہے۔

کنٹرول سینٹر اس معلومات پر کارروائی کرتا ہے اور ایک لانچر سے رابطہ کرتا ہے جو راؤنڈ کو تباہ کرنے کے لیے میزائل فائر کردیتا ہے۔ یہ نظام صرف ان حملوں کا جواب دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جن میں آبادی کے مراکز کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں