پاکستان ریلوے حکام نے پٹڑی میں لکڑی کے جوڑکے معاملے پر تکنیکی وضاحت کی ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق ریل کی پٹڑی الیکٹریفائیڈ ہوتی ہے جس کی الیکٹریفکیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے انسولیشن درکار ہوتی ہے اور الیکٹریکل کے لوگ اس بارے میں بہتر سمجھ سکتے ہیں۔
نواب شاہ ٹرین حادثہ، عینی شاہدین نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا
حکام کے مطابق انسولیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے ایسی دھات کی کوئی چیز چاہیے ہوتی ہے جس میں سے کرنٹ نہ گزر سکے۔
حکام نے اس سلسلے میں ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں کرنٹ کو الگ رکھنے کے لیے ریل کی پٹڑی کے جوائنٹ کے ساتھ لکڑی کا 2 فٹ کا پیس لگا کر دوسری آہنی پٹی کو نٹ بولڈ سے ٹائٹ کیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق الیکٹریفکیشن کو کنٹرول کرنے کے لیے لکڑی بہترین مٹیریل ہے جو کہ نان کنڈکٹر ہے اور پورے پاکستان میں اس طرح کا جوڑ لگایا جاتا ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق اس سے پٹڑی کی مضبوطی میں کوئی کمی نہیں ہوتی۔
ایک ضروری بات: ٹریک پر لکڑی کا جوڑ یارڈ ایریا میں انسولیشن کیلیے لگایا جاتا ہے۔ یہ جوڑ سگنلنگ کی معاونت کیلیے استعمال ہوتا ہے۔ pic.twitter.com/zJQgtxWIH3
— Pakistan Railways (@PakrailPK) August 7, 2023