ایران پر تیل بردار بحری جہازوں پر قبضے کے الزام کے بعد امریکا کی جانب سے 3 ہزار سے زائد فوجی بحیرہ احمر پہنچا دیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے گزشتہ 2 برسوں کے دوران خطے میں بین الاقوامی پرچم بردار تقریباً 20 تیل بردار بحری جہازوں کو یا تو قبضے میں لیا ہے یا ان کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
امریکی بحریہ کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے متعدد سویلین بحری جہازوں کو مبینہ طور پر قبضے میں لیے جانے کے بعد امریکہ کی جانب سے سخت ردعمل کے طور پر 3 ہزار سے زائد امریکی فوجی، دو جنگی جہازوں پر سوار ہو کر بحیرہ احمر پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان اور ایران کے درمیان 5 سالہ اسٹریٹجک تجارتی معاہدہ
رپورٹ کے مطبق امریکی سیلرز اور میرینز یو ایس ایس باتعان اور یو ایس ایس کارٹر ہال جنگی جہازوں پر پہنچے ہیں۔ ان فوجیوں کا کام پانچویں بیڑے کو ‘کمک اور سمندری صلاحیت’ مہیا کرنا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا نے گزشتہ ماہ اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو خلیج میں بحری جہازوں پر قبضے سے روکنے کیلئے مشرق وسطیٰ میں جنگی بحری جہاز، ایف 35 اور ایف 16 لڑاکا طیارے بھیجے گا۔
دوسری طرف گزشتہ دنوں ایک پریس کانفرنس کے دوران ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے اس حوالے سے کہا تھا کہ امریکی تعیناتیاں صرف واشنگٹن کے مفادات کی خدمت کر رہی ہیں۔