مبینہ آڈیو لیک پر صمصام بخاری کا ردعمل بھی آگیا، انہوں نے کہا کہ جو آڈیو لیک ہوئی وہ من گھڑت ہے۔
صمصام بخاری کی جانب سے اپنے ایک بیان میں لیک ہونے والی آڈیو کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ 3 مختلف مواقع پر گفتگو جوڑ کر یہ آڈیو بنائی گئی ہے۔ آڈیو کے حوالے سے جلد حقائق عوام کے سامنے رکھوں گا۔
خیال رہے کہ آج لیگی رہنما عطا تاڑر کی طرف سے پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی رہنما صمصام بخاری کی مبینہ آڈیو سنوائی تھی۔ عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ صمصام بخاری نے 9 مئی واقعات میں چیئرمین پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔
مبینہ آڈیو میں صمصام بخاری کا کہنا تھا کہ کورکمیٹی کے اجلاس میں قاسم سوری، شہر یار آفریدی، مراد سعید اور دیگر شامل تھے، انہوں نے اس اجلاس میں یہ ڈیزائن کر لیا کہ جو احتجاج کرنا ہے فوجیوں کے خلاف کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں طبیعت کی خرابی کی وجہ سے وہاں موجود نہیں تھا، عمران خان پکڑا گیا تو مجھے اندازہ تھا کہ انہوں نے کوئی فساد کرنا ہے، میں نے کہاکہ میں تو اوکاڑہ ہوں نہیں آ سکتا۔
صمصام بخاری نے مبینہ آڈیو میں کہا کہ ان لوگوں نے کور کمانڈر ہاؤس جانے کا فیصلہ کیا تو شفقت محمود نے انہیں منع کیا کہ وہاں نہ جاؤ لیکن وہ نہیں مانے۔