تقسیم کار کمپنیوں کے 800 ملازمین نے 3 ارب کی بجلی چوری کی، سینکڑوں ملازمیں نوکری سے فارغ

electric

اسلام آباد(زاہد گشکوری، ہیڈ ہم انویسٹگیشن ٹیم) تقسیم کار کمپنیوں کے 800 ملازمین نے 3 ارب کی بجلی چوری کی، 200 سے زائد ملازمین نوکریوں سے فارغ کر دیے گئے ۔ 

ہم انویسٹگیشن ٹیم نے 800 بجلی چوری کرنے والے تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین کی تفصیلات حاصل کرلیں، معلومات کے مطابق بجلی چوری کرنے والوں میں تقسیم کارکمپنیوں کے 101 افسران بھی شامل ہیں۔

ہم انویسٹگیشن ٹیم نے ایک تحقیقاتی سٹوری میں ملک بھرمیں پچھلے 14 ماہ میں 5 لاکھ 56 ہزار صارفین کی طرف سے 470 ارب روپے کی بجلی چوری کا بھانڈا پھوڑا تھا

سرکاری دستاویزات کے مطابق حیدراباد سپلائی کمپنی کے 422 ملازمین بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،  124 ملازمین ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی بجلی چوری کرتے پکٹرے گئے۔

لاہورالیکٹرک سپلائی کمپنی کے 118 ملازمین بجلی چوری میں ملوث نکلے، فیصل اباد سپلائی کمپنی کے 44 ملازمین بجلی چوری کررہے تھے، اسلام اباد، قبائلی علاقہ جات اور سکھرالیکٹرک سپلائی کمپنیوں کے 60 ملازمین بجلی چوری کرتے ہوئے پپائے گئے۔

دستاویزات کے مطابق مجموعی طورپر251 افسران اور ملازمین کوبجلی چوری کیسوں میں نوکریوں سے برخاست کردیا گیا، ایک درجن ملازمین کوبجلی چوری کیس میں ائیسکو سے نوکریوں سے فارغ کردیا گیا۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق حیدراباد الیکٹرک کمپنی میں 51افسران کیخلاف کاروائی جاری ہے، دونوکری سے فارغ کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق وزارت بجلی سینکٹروں ملازمین کو بجلی چوری کے الزام میں سزائیں دے چکی ہے، سزا کو مزید سخت کرنے کیلیے قانون میں تبدیلی کی تجویز دی گئی ہے۔

سینکڑوں ملازمین کیخلاف ابھی بھی انکوائریاں جاری ہیں، بجلی چوری کرنے والے صارفین اور ملازمین کیخلاف سخت سزاوں کی سفارش بھی کی ہے۔


متعلقہ خبریں