اندھڑ گینگ کے ڈاکووں کی ہلاکت ، پنجاب اور سندھ پولیس کے متضاد دعوے

فوٹو: فائل


پنجاب اور سندھ پولیس کچے کے علاقے میں ڈاکو جانو اندھڑ اور اس کے ساتھیوں کو ہلاک کرنے کا کریڈٹ لینے کیلئے متضاد دعوے کر رہی ہے جس کے بعد کئی سوالات نے جنم لے لیا ہے۔

صادق آباد کے تھانہ ماچھکہ  اور کشمور پولیس نے ڈاکووں کو مارنے  کا الگ الگ مقدمہ درج کرلیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق رحیم یار خان پولیس کا دریائی پٹی چک گل محمد پر ڈاکوؤں سے مقابلہ ہوا، جانو اندھڑ سمیت 32 ڈاکوؤں نے پولیس پر فائرنگ کی ، جوابی کارروائی میں جانو اندھڑ  5 ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گیا ۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ڈاکوؤں کے قبضے سے راکٹ لانچر، 3 کلاشنکوف اور رپیٹر سمیت متعدد گولیاں برآمد ہوئیں۔

اوکاڑہ: ساتھیوں کی فائرنگ سے 3 ڈاکو ہلاک

ایف آئی آر کے مطابق مارے جانے والے ڈاکوؤں کی لاشیں ان کے ساتھی اپنے ساتھ لے گئے، ڈاکوؤں نے پولیس مخبر عثمان چانڈیو کو مارنے کی ویڈیو بھی جاری کی۔

ڈی پی او رضوان عمر نے دعویٰ کیا ہے کہ جانو اندھڑ اور ساتھیوں کو صادق آباد پولیس نے ہلاک کیا جبکہ ایس پی کشمور کا کہنا ہے کہ اندھڑ گینگ کی موجودگی کی اطلاع 2 روز پہلے مل چکی تھی ، 2 سے ڈھائی گھنٹے مقابلے کے بعد ڈاکوؤں کو مارا۔ ان متضاد دعووں  کے بعد کئی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں