غیرقانونی قرضہ ایپس کا 3 سال میں 15 ہزار سے زائدصارفین کے ساتھ 17 ارب کا فراڈ

fraud

نجی بینک کا ایریا مینیجر کھاتے داروں کے 60 کروڑ لیکر امریکہ فرار


اسلام آباد (زاہد گشکوری، ایڈیٹرانویسٹگیشن ہم نیوز) غیرقانونی قرضہ ایپس نے تین سال میں 15,153 صارفین کے ساتھ 17 ارب روپے کا فراڈ کیا ہے۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کو ملنے والی معلومات کے مطابق ملک بھرمیں 84 قرضہ دینے والی غیرقانونی ایپس نے 70 ارب روپے کا کاروبار کیا۔

ہم انویسٹی گیشن یونٹ تحقیقات میں پتا چلا ہے کہ تین سال میں 15,153 صارفین کے ساتھ اربوں روپے کا فراڈ کرتے ہوئے کچھ غیرقانونی ایپس مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کا کاروباربھی کررہی تھیں۔

ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم کے ایک ممبر نے ہم انویسٹگیشن ٹیم کے سربراہ زاہد گشکوری کوانکشاف کیا ہے کہ قرضوں کی اڑمیں کچھ غیرقانونی قرضہ ایپس نے 11 ارب روپے کی مبنیہ منی لانڈرنگ کی اور بہت سارے صارفین کواس غیرقانونی کام میں معاونت بھی فراہم کی۔

75 غیرقانونی قرضہ دینے والی ایپس کاایک لاکھ لوگوں سے 1 ارب روپے کا فراڈ

سرکاری زرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ غیرقانونی ایپس نے پچھلے تین سال میں 62 لاکھ صارفین کو 90 لاکھ چھوٹی نوعیت کے قرضے دیے ہیں، ان غیرقانونی ایپس نے چار ارب54 کروڑ کی ٹیکس چوری کی۔

ایف بی آر نے معاملے کی چھان بین شروع بھی کردی، سرکاری ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ایس ای سی پی، ایف ائی اے اورپی ٹی اے کی ٹیموں نے تحقیقات کا دائرہ بڑھا دیا ہے۔

ایف ائی اے ٹیم نے 10 غیرقانونی ایپس سے دفاترسے70 ہزارقومی شناختی کارڈ اورضروری دستاویزات اپنی تحویل میں لے لیں ہیں۔

آن لائن قرضے ایپس سکینڈل، ایف آئی اے کا بڑا ایکشن

137 مرکزی اکاونٹس کا ریکارڈ فرانزک اڈٹ کیلیے بھیجا جاررہا ہے، صارفین کے 424 ذیلی اکاونٹس کی بھی چھان بین بھی شروع ہوچکی ہے جبکہ غیرقانونی ایپس کے 37 اکاونٹس کو بندکردیا گیا ہے۔

ایف آئی اے تحقیقاتی ٹیموں نے 32 غیرقانونی ایپس کے 154 کے اپریٹرزکیخلاف 87 انکوائریاں شروع کررکھی ہیں۔غیرقانونی ایپس چلانے والوں کیخلاف تین مقدمات درج بھی ہوچکے ہیں۔


ٹیگز :
متعلقہ خبریں