کراچی: دو سافٹ ویئر انجینئرز نے ایک ایسی ایپلی کیشن تیار کی ہے جو پالتو یا قربانی کے جانوروں کی رجسٹریشن اور شناخت کو ممکن بنانے کی اہل ہے۔
قربانی کے جانوروں کی سب سے بڑی چوری
مؤقر انگریزی اخبار کے مطابق ایپلی کیشن تیار کرنے والے نوجوان انجینئرز سید عمید احمد اور محمد حسن خان کا تعلق نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز (فاسٹ) سے ہے۔
سافٹ ویئر انجینئرز نے تیار کردہ ایپلی کیشن کا نام اینیمل پاسپورٹ رکھا ہے جو پالتو یا قربانی کے جانوروں کو محفوظ رکھنے میں معاون و مدد گار ثابت ہو گی۔
عمید اور حسن نے اخبار سے اس ضمن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کسی بھی جانور کو اس کی جسمانی خصوصیات کی بنیاد پر بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے تلاش کرنا آسان ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا ایپلی کیشن استعمال کرنے کے خواہش مند پہلے مرحلے میں اس کی رجسٹریشن کرائیں گے، دوسرے مرحلے میں تصدیق کریں گے جس کے بعد رجسٹریشن کے لیے جانور کی تصویر ایپلی کیشن میں اپلوڈ کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا جس طرح انسانوں کے فنگر پرنٹس مختلف ہوتے ہیں، اسی طرح جانوروں کے چہرے کی بناوٹ ایک دوسرے سے قطعی مختلف ہوتی ہے۔
کراچی: قربانی کے جانور پر فائرنگ کا واقعہ: ملزمان کو ضمانت پر رہائی مل گئی
عمید اور حسن کے مطابق ایپلی کیشن میں جانور کی تصویر کے ساتھ مالک کی تفصیلات موجود ہوں گی، اگر جانور چوری ہونے کے بعد فروخت ہوگیا ہے تو خریدار ایپلی کیشن سے تصدیق کرسکتا ہے کہ وہ جانور چوری شدہ ہے یا نہیں، ایپلی کیشن کے ذریعے جانور کے اصل مالک کے متعلق بھی معلوم ہوسکے گا۔
مصنوعی ذہانت کے الگورتھم کے ذریعے کام کرنے والی ایپلی کیشن کے متعلق عمید نے کہا کہ انہوں ںے ایپلی کیشن میں پانچ ہزار جانوروں کے چہرے رجسٹرڈ کیے اور جب تجربہ کیا تو 99.9 فیصد نتیجہ مثبت نکلا۔ انہوں نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کی تیاری میں کل گیارہ مہینے لگے جس میں سات ماہ تک اس کی جانچ پڑتال کی گئی۔
روزنامہ ڈان کے مطابق عمید نے کہا کہ یہ ایپلی کیشن جلد ہی پلے اسٹور پر دستیاب ہوگی اور یہ عیدالاضحیٰ تک پاکستانیوں کے لیے مفت دستیاب ہو گی۔
قربانی کے جانوروں پر بھی ہوشرباٹیکس عائد
پاکستانی سافٹ ویئر انجینئرز نے گمشدہ یا لاپتہ جانوروں کی تلاش میں مدد دینے والی ایپلی کیشن ایک ایسے وقت میں تیار کی ہے کہ جب ملک کے مختلف علاقوں سے قربانی کے جانوروں کی چوری یا گمشدگی کی رپورٹس ملنا شروع ہو گئی ہیں۔