میرے سامنے زندہ لاش کھڑی تھی، عافیہ کو آواز سے پہچانا، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی


ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے مطابق جیل میں اپنی بہن سے ملاقات کے دوران انہیں ایسا لگا جیسے انکے سامنے ایک زندہ لاش کھڑی تھی، انکی آنکھیں اندر دھنسی ہوئی تھیں۔

ہم نیوز کے پروگرام صبح سے آگے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بہن عافیہ صدیقی سے امریکی جیلی میں ملاقات کا احوال بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘پہلی ملاقات میں عافیہ کو آواز سے پہچانا، شکل سے نہیں۔ عافیہ نے مجھے کہا کہ آپ تو پہلے سے بھی پتلی ہوگئی ہیں۔’

ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ ‘میں نے جسے دیکھا وہ میری بہن نہیں لگ رہی تھی۔ ایک طرف سے چہرہ جھلسا ہوا تھا، سارے دانت ٹوٹے ہوئے تھے۔ یہ سب دیکھ کر میں خود بہت پریشان ہوگئی تھی۔’

ڈاکٹر عافیہ سے متعلق سوال، امریکہ کا جواب دینے سے انکار

ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بتایا کہ ‘جو پیسے میں عافیہ کو بھیجتی تھی، وہ ان کو نہیں ملے۔ میری پہلی ملاقات کے بعد دوسری بار پیسے مل گئے۔ دوسری ملاقات پہلی سے کہیں بہتر تھی اور عافیہ بھی پُرامید تھی۔

اس موقع پر سینیٹر مشتاق احمد نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوزیہ صدیقی نے بہن کیلئے بہت کوششیں کیں جس کے بعد عافیہ صدیقی کے بارے میں امریکی پاکستانیوں میں بھی شعور بیدار ہوا ہے۔

ملاقات کے بعد عافیہ کو زنجیروں میں جکڑ کر لے جایا گیا، عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل

سینیٹر مشتاق احمد نے بتایا کہ ‘عافیہ صدیقی ہم سے ملاقات میں پوچھتی رہیں کہ سلیمان کدھر ہے؟ سلیمان عافیہ صدیقی کا چھوٹا بیٹا ہے اس وقت ان کے ساتھ تھا۔ حکومت چاہے تو عافیہ صدیقی واپس آسکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے بڑے بڑے جاسوس رہا کروائے ہیں۔ اگر حکومت اخلاص اور نیت اچھی رکھے تو عافیہ صدیقی کو لایا جاسکتا ہے۔ عافیہ صدیقی کی بازیابی کیلئے غفلت برتی جارہی ہے۔


متعلقہ خبریں