نیب کی نواز شریف اور شاہد خاقان کے خلاف تحقیقات کی منظوری


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزرائے اعظم نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی سمیت متعدد  اہم سیاسی شخصیات کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔

انکوائری کی منظوری نیب کے ایگزیکٹیو بورڈ  کے اجلاس میں دی گئی جو بدھ  کے روز چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت ہوا، اجلاس کو بتایا گیا کہ نوازشریف اور شاہد خاقان عباسی پر خلاف ضابطہ ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہے، انہوں نے اپنی من پسند کمپنی کو 15 سال کا ٹھیکہ دیا۔

اجلاس میں سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ  اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری بھی دی گئی، ان کے خلاف سندھ کلچرل فیسٹیول 2014 میں بدعنوانی کا الزام ہے جس کی وجہ سے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 12 کروڑ 70 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا، اسی طرح اختیارات کے ناجائز استعمال اورخزانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور دیگر افراد کے خلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں کئی اور اہم  شخصیات کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے  عوام  سے بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کے ذریعے رقوم منتقل کیں، ان افراد میں پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ، سابق چیئرمین کے پی ٹی احمد حیات اور سابق جنرل مینجر کے پی ٹی جمشید زیدی شامل ہیں، ان کے خلاف کنٹریکٹ میں غیرقانونی توسیع کر کے خزانے کو 21 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے جبکہ بلوچستان کے سابق وزیرشیخ جعفر پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام، سابق  وزیر جنگلات  بلوچستان عبید اللہ  اور دیگر پر سرکاری فنڈز میں خوردبرد اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام  شامل  ہے۔

سابق اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی ہے۔

نیب انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ تمام انکوائریاں مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوحتمی نہیں۔


متعلقہ خبریں