اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تمام ثبوت موجود ہیں کہ کس نے کس کو کہاں لگایا اور کابینہ نے مجرموں کو عبرتناک سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ہم نیوز کے پروگرام “نیوز لائن” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف بھی عدالت کے احاطے میں گرفتار ہوئے تھے اور اگر ہم نے عمران خان کو گرفتار کرنا ہوتا تو 14 مہینے انتظار نہ کرتے۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے عمران خان کو گرفتار کیا، نیب نے قانون کے مطابق سیکیورٹی مانگی جو حکومت کی جانب سے دی گئی اور نیب میں ترمیم کا سب سے پہلے عمران خان کو فائدہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کیلئے کھیلنے والے اب کسی اور کیلئے کھیل رہے ہیں، گورنر سندھ
مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اپنی عمر کے 40 سال کا جواب دیا جبکہ عمران خان نے کہا مجھے دوبارہ گرفتار کیا گیا تو ایسا ہی ہو گا اور انہوں نے لوگوں کو مختلف جگہوں پر لگایا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ فیصلہ کر چکے تھے مظاہرین کے خلاف فورس استعمال نہیں کریں گے تاہم تمام ثبوت موجود ہیں کہ کس نے کس کو کہاں لگایا اور کابینہ میں یہ معاملہ زیربحث آیا ہے مجرموں کو عبرت ناک سزا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان کتنے روز نظر بند رہیں گے ؟
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دے کر اپنا مؤقف دینے کی کوشش کریں گے اور ہم نے ہمیشہ پر امن جلسے کیے ہیں لیکن انہوں نے تو جانوروں کو بھی جلا دیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن حکومت نے نہیں الیکشن کمیشن نے کرانا ہے جبکہ اب وزیراعظم گھر نہیں جائے گا، عمران خان نے کہا اگر مارشل لا لگتا ہے تو لگ جائے جبکہ حکومت کے ٹرسٹ میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کا کیا کام ہے؟ عمران خان کمرہ عدالت میں بیٹھ کر کہہ رہا ہے اگر مجھے ہاتھ لگایا تو ایسا ہی ہو گا لیکن کوئی بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا پکڑا جائے گا۔