مفاد عامہ کے علاوہ سوموٹو کا اور کوئی مقصد نہیں ہو سکتا، وزیراعظم

وزیر اعظم (prime minister)

وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل کے دورے کے موقع پر کہا کہ مفاد عامہ کے علاوہ سوموٹو کا اور کوئی مقصد بن نہیں سکتا، آئین اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔

وزیراعظم نے قیدیوں سے ملاقات کے دوران ان کو دی جانے والی سہولیات سے متعلق سوالات کئے، انہوں نے جیل میں صفائی ستھرائی سمیت دیگر امور کا معائنہ کیا۔
انہوں نے جیل کے ہسپتال کا بھی وزٹ کا اور مختلف وارڈز میں جا کر مریضوں سے خیریت دریافت کی۔

وزیراعظم کو جیل سپرٹنڈنٹ نے بریفنگ کی جس کے دوران انہوں نے کہا کہ مجھے بتائیں جیل میں کن چیزوں کی ضرورت ہے۔

سپریم کورٹ کا مطلب تمام ججز ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے پتہ ہے جیل میں عید گزارنے کے کیا معنی ہیں، میں اس جیل میں 6 ماہ رہا۔ اپنوں سے دوری کیا ہوتی ہے، مجھے اس کا احساس ہے۔
وزیراعظم نے جیل میں قید خواتین سے ان کے مسائل بھی سنے۔

وزیراعظم کاکہنا تھاکہ میں لوئر کورٹس اور اعلیٰ عدالتوں سے بھی التماس کرتا ہوں کہ ان کیسز میں آپ نے کتنے سوموٹو لئے، جیل خانہ جات سے آپ نے کبھی پوچھا کہ آپ کے پاس کتنے قیدی ہیں، سوموٹو کا بنیادی مقصد کسی ایک کا مفاد نہیں بلکہ مفاد عامہ ہونا چاہیے۔

وزیراعظم کاکہناتھا کہ مفاد عامہ کے علاوہ سوموٹو کا اور کوئی مقصد نہیں ہو سکتا، آئین اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا، جیلوں میں دورے پر آنے والے جوڈیشل آفیسرز اور حکومت کا فرض ہے کہ ان قیدیوں کی مددکی جائے۔


متعلقہ خبریں