الیکشن کمیشن کو رقم جاری کی، تو ریکوری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، رانا ثناء اللّٰہ

کس چیز کے مذاکرات؟ دفاعی تنصیبات کے حملہ آور کلبھوشن سے کم سزاوار نہیں، رانا ثنااللہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے اسٹیٹ بینک کے افسران کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو رقم جاری کی گئی تو ریکوری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے سپریم کورٹ کی جانب سے فنڈز جاری کرنے کے فیصلے پر اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے جو افسران الیکشن کمیشن کو رقم فراہم کریں گے، انہیں ریکوری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

وفاقی حکومت اسٹیٹ بینک کو فنڈز کے اجراء کا نہیں کہہ سکتی، اٹارنی جنرل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن کیلئے الیکشن کمیشن کو پیسے دینے اور دلوانے والوں دونوں کیلئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ وہ افسران ساری زندگی 21 ارب روپے کی ادائیگی کرتے رہیں۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کو 21 ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے کی آج آخری تاریخ ہے۔

وزارت خزانہ نے انتخابات کیلئے فنڈز دینے سے انکار کر دیا

یہ بھی ذہن میں رہے کہ وزارت خزانہ کی جانب سے پنجاب کے انتخابات کے لیے فنڈز کی فراہمی سے معذرت کرلی گئی تھی۔ وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث نے کہا تھا کہ ملک کی مکمل مالی صورت حال آپ کے سامنے رکھ دی ہے۔ ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں مالی خسارہ ہدف میں رکھنے کے پابند ہیں۔

دوسری طرف تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے رانا ثناء اللّٰہ کے اس بیان کو چیف جسٹس آف پاکستان کو کھلی دھمکی قرار دے دیا۔ فواد چودھری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے پر 6 ماہ سے 5 سال تک کی نااہلی ہوسکتی ہے۔

متعلقہ خبریں