جاوید میاں داد کے عمران خان سے گلے شکوے


قومی کرکٹ کے سابق کپتان جاوید میاں داد نے کہا ہے کہ میری خواہش ہے اگر عمران خان میرے ساتھ ہوتے تو یہ حالات نہ ہوتے اور پاکستان پر اتنا قرضہ بھی نہ ہوتا۔

سوشل میڈیا پر ایک پوڈکاسٹ میں انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان اور انکے درمیان ہونے والی ناراضگی سے متعلق اظہار خیال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہم دونوں ایک دوسرے کے بہت قریب تھے کیونکہ ہم نے کاؤنٹی کرکٹ ساتھ کھیلی۔ 6 مہینے ہمارا اٹھنا بیٹھنا، کھانا پینا ایک تھا۔

جاوید میاں داد نے بتایا کہ میری ایک بات پر عمران خان مجھ سے تھوڑے ناراض ہوگئے تھے۔ میں نے ایک فنڈ ریزنگ پروگرام میں یہ کہا تھا کہ زندگی بھر ہم مانگتے رہیں گے، جس پر اپوزیشن نے مجھ سے منسوب کرکے کلپ چلادی اور خان صاحب اس پر ناراض ہوگئے۔

جاوید میاں داد کے عمران خان سے متعلق حیران کن انکشافات

سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ بات وہ صحیح تھی کہ ہم ہر جگہ مسائل کا شکار ہیں، جو ہم کر رہے ہیں، مانگ کہ کر رہے ہیں۔ میں نے اس چیز کو ذہن میں رکھتے ہوئے بات کی تھی۔ وزیراعظم بننے کے بعد بھی عمران خان کرسی لگا کر ڈونیشن مانگ رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری اور عمران خان کی کافی اچھی انڈراسٹینڈنگ تھی، ہم ایک دوسرے کی بات سنتے تھے۔ میرا یہ خیال ہے کہ عمران خان کو چاہیے تھا کہ اس بات کو دل پر نہ لیتے۔ ملنے کے بعد عمران خان نے کم از کم شکریہ بھی ادا نہیں کیا۔

جاوید میاں داد نے بتایا کہ جب عمران خان وزیراعظم بنے تو میں اُدھر ہی تھا، ہماری بات بھی ہوئی، ہم ملے بھی۔ اسی کے ساتھ ساتھ بزرگوں کی طرف سے منع کیے جانے کے باوجود میں ان کے ساتھ جلسوں میں بھی جاتا تھا۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ خان صاحب کے اندر ایک چھوٹی سے چیز ہے کہ وہ لوگوں کی سن لیتے ہیں۔ سیاست میں مار کھانی پڑتی ہے، ان سب چیزوں کیلئے تیار ہونا پڑتا ہے۔ سیاست میں کبھی اپوزیشن آپ کو اچھا نہیں کہے گی۔


متعلقہ خبریں