اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے سے میں اتفاق نہیں کرتا، عرفان قادر


اسلام آباد: سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہا ہے کہ اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے سے میں اتفاق نہیں کرتا۔

سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر نے ہم نیوز کے پروگرام “ہم مہر بخاری کے ساتھ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے آئین کی کونسی شق کے تحت الیکشن کی تاریخ دی؟ آئین میں گورنر تب الیکشن کی تاریخ دیتے ہیں جب وہ اپنی صوابدید پر اسمبلی تحلیل کریں۔

انہوں نے کہا کہ 3 ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنا سیاسی غلطی نہیں ہو گی کیونکہ ججز مس کنڈیکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں تاہم اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے سے میں اتفاق نہیں کرتا اور اگر حکومت ایک احتجاج ریکارڈ کرنا چاہتی ہے تو یہ بھی احتجاج کرنے کا ایک طریقہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جو مارشل لا چاہتے ہیں ان کو پاکستان کی کوئی فکر نہیں ، عمران خان

عرفان قادر نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں ان کے خلاف ریفرنس دائر کوئی بھی کر سکتا ہے جبکہ وزیر اعظم اور وزرا اپنے فرائض منصبی میں کسی عدالت کو جوابدہ نہیں ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کا فیصلہ غلط تھا اس وقت کی عدالت کو معافی مانگنی چاہیے تھی۔

انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے استعفی دیا تھا لیکن اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانتے تو انہیں استعفی دینے کی ضرورت نہیں تھی۔ شہباز شریف کی نااہلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور 14 مئی کو الیکشن ہونا ہی غلط ہے۔


متعلقہ خبریں