افغانستان میں طالبان حکومت نے بین الاقوامی اور مقامی فلاحی تنظیموں میں خواتین کے کام کرنے پر پابندی عائد کردی۔
افغانستان میں وزارت اقتصادی امور کی جانب سے خواتین پر این جی اوز میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق پابندی کا اطلاق افغانستان میں کام کرنے کرنےو الی 180 بین الاقوامی تنظیموں پر ہو گا تاہم اقوام متحدہ کے زیر نگانی کام کرنے والی این جی اوز کو استثنیٰ حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:افغانستان، گلبدین حکمتیار کے دفتر پر حملہ، ایک جاں بحق، دو زخمی
وزارت اقصادی امور کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے میں ابتدائی طور پر تمام این جی اوز میں خدمات انجام دینے والی خواتین کو کام سے روک دیا گیا ہے۔
The ministry of economy have placed a temporary ban on females working for any Non-Governmental organisation. pic.twitter.com/z9Kn9ilUSg
— Islamic Emirate of Afghanistan Public Relations (@PublicAfghan) December 24, 2022
وزارت اقتصادی امور کے ترجمان عبدالرحمان حبیب نے بیان میں کہا ہے کہ خواتین کے لباس سے متعلق اسلامی قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے پابندی عائد کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:افغان حکومت کے فیصلے پر حیرت اور افسوس ہوا، سعودی عرب
بیان میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ پابندی پر عمل نہ کرنے والی تنظیموں کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل طالبان حکومت کی جانب سے خواتین کی تعلیم پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جس کے باعث انہیں عالمی برادری کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔