صدر کی ماہانہ تنخواہ ساڑھے آٹھ  لاکھ  روپے کر دی گئی


اسلام آباد: قومی اسمبلی نے صدر مملکت کی ماہانہ تنخواہ ساڑھے آٹھ  لاکھ  روپے کرنے کی منظوری دے دی ہے، اس سلسلے میں قومی اسمبلی میں صدرمملکت کی تنخواہ، الاؤنسز اورمراعات کے بل مجریہ 1975 میں ترمیم  پیش کی گئی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

ترمیمی بل وفاقی وزیرشیخ آفتاب نے پیش کیا جس میں کہا گیا تھا کہ صدرمملکت ہونے کے ناطے ان کی تنخواہ ملک کے کسی بھی سرکاری عہدیدار سے زیادہ ہونی چاہیئے۔

ایم کیو ایم کے رکن رشید گوڈیل کی جانب سے صدر کی تنخواہ 22 ویں گریڈ کے افسر کے مساوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے  ان  سے سوال کیا کہ کیا آپ  کی  تنخواہ بھی 22 ویں گریڈ کے افسر کے مساوی کردی جائے۔

انہوں نے جواب دیا کہ میں تو صرف بدنام ہوں ورنہ میری تنخواہ تو 72 ہزار ہے۔

پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی شیریں مزاری نے اعتراض کیا  کہ صدر کی تنخواہ ساڑھے آٹھ لاکھ روپے کر دینا شرم کی بات ہے، حکومت جاتے جاتے بھی ایک اور خرابی اپنے سر لینے جا رہی ہے۔

انہوں نے یہ نکتہ اعتراض بھی اٹھایا کہ درہ آدم خیل میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی کے حجرے پر حملہ جے یو آئی ف  کے کارکنوں نے کیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے جواب دیا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ حملہ مولانا صاحب کی ہدایت پر نہیں ہوا ہوگا۔


متعلقہ خبریں