پیسے دے کر نگراں وزیراعلیٰ بننے کی اطلاعات ہیں، جاوید عباسی


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر جاوید عباسی نے کہا ہے کہ اطلاعات ہیں لوگ پیسے دے کر نگراں وزیراعلیٰ بن رہے ہیں کیا الیکشن کمیشن اس معاملے کو دیکھ رہا ہے میں کسی کو الزام نہیں دیتا لیکن خیبر پختونخوا اسمبلی میں اس کی بات ہوئی۔

رحمان ملک کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس پیر کو ہوا جس میں ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ  وزیراعلیٰ کو پیسے لےکرتعینات کرنے کی اطلاعات پرالیکشن کمیشن نوٹس لے اور معاملے کی تحقیقات کرکے کمیٹی کو رپورٹ دے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ عمران خان کو جیسے ہی یہ علم ہوا انھوں نے تعیناتی روک دی، الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ تعیناتی کا فیصلہ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کرتا ہے آئین کے تحت یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کمیٹی ہمارے پاس یہ معاملہ بھیجے تو ہم اسے دیکھ لیں گے۔ اس معاملے پر ان کیمرا بریفنگ دے سکتا ہوں۔

عام انتخابات کے سیکیورٹی پلان پر بریفنگ دیتے ہوئے بابر یعقوب نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ گزشتہ انتخابات کے دوران ملک میں امن وامان کی صورتحال بہت خراب تھی امیدواروں اورالیکشن کمیشن پرحملے ہوئے۔ کمیٹی تمام پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے لگانے کی تجویز دے سکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں 20 ہزار پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے اور صوبائی حکومتوں نے حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے لگانے کی یقین دہائی کرائی ہے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز پر فوج کی تعیناتی کا مطالبہ سامنے آرہا ہے اور اس سے متعلق ابتدائی اجلاس ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا ایک رائے ہے کہ تمام پولنگ اسٹیشنز پر فوج کو تعینات کیا جائے اور دوسری یہ ہے کہ صرف حساس 20 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر فوج تعینات کی جائے۔

بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ انتخابات 2018 کے لیے85 ہزارپولنگ اسٹیشن ہوں گے اور ہر پولنگ اسٹیشن پر پانچ  پولیس اہلکارتعینات ہوں توساڑھے تین لاکھ اہلکار ہونے چاہییں۔

سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ پولیس مضبوط ہوتو فوج کی الیکشن میں تعیناتی کی ضرورت نہ پڑے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے اجلاس کے دوران بتایا کہ دنیا کے اکثر ممالک میں لازمی ووٹنگ ہے لیکن ہمارے ہاں لازمی ووٹنگ کے لیے قانون نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں