سندھ میں موسلا دھار بارشوں کے باعث حادثات میں 29 افراد جاں بحق


سندھ میں موسلا دھار بارشوں کے باعث حادثات میں 29 افراد جاں بحق ہوگئے۔

خیرپورمیں گھر کی چھت گرنے سے تین بچوں سمیت چھ افراد جاں بحق ہوگئے۔دادو میں چھتیں گرنے سے چار افراد چل بسے جبکہ بیس زخمی ہوئے۔

نوابشاہ میں مکان کی دیوار گرنے سے دو بچے دم توڑ گئے۔ شکارپور میں چھت گرنے سے دو بہنیں جاں بحق ہوئیں۔ کوٹ ڈیجی میں سیلابی ریلے بہہ کر دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

جوہی میں بارش کے بعد ندی نالے بپھر گئے۔ شہر کو بارش کے پانی نے ڈبویا تو دیہی آبادی سیلاب کی زد میں آگئی۔ شہری اپنی مدد آپ کے تحت نکل مکانی پر مجبور ہوگئے۔شہر کے گلیاں بازار میں بھی پانی بھر گیا۔

شہداد پور اور ٹنڈو آدم کو بارش کے پانی نے ڈبو دیا۔ گلیاں، بازار تالاب کا منظر پیش کرتی رہیں۔ موٹرسائیکل اور گاڑیاں خراب ہوگئیں۔ بارش نے ٹنڈوآدم اور کشمور کا حلیہ بگاڑ دیا۔ سڑکوں پر بھرے پانی نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کردیا۔

موسلادھار بارش کے بعد ہالہ اور عمرکوٹ شہر تالاب میں بدل گیا۔ سڑکیں، بازار، گلیاں پانی میں ڈوب گئیں۔ سانگھڑ اور مٹیاری کی کہانی بھی مختلف نہیں ہے۔ گھر،گلیاں، سڑکیں اور بازار پانی میں ڈوب گئے۔ شہری گھروں میں قید ہوکر رہ گئے۔

وفاقی وزیر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ سندھ میں چوبیس گھنٹوں کے دوران بارش کا نیا ریکارڈ بن گیا ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 335 ملی میٹر بارش ہوئی۔ اس سے پہلے دو ہزار گیارہ میں 238 ملی میٹر بارش ہوئی تھی ۔ شیری رحمان نے دعویٰ کیا کہ جامشورو میں کلاوڈ برسٹ ہوا ۔ جس سے علاقے میں تباہی ہوئی ۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہےصوبے میں بارشوں کی تباہ کاریوں سے چالیس ارب روپے کا نقصان ہوا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے متاثرین کے لئے ریلیف پیکج دینے کی ہدایت کی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی زیر صدارت بارشوں کے نقصانات اور حکومتی اقدامات کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ حکام نے بتایا کہ ڈی واٹرنگ مشینیں لگاکر پانی نکا لا جارہا ہے۔ متاثرین کو خیمے اور کھانا بھی فراہم کررہے ہیں۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ بارشوں کے دوران ایک سو چھیاسٹھ اموات ہوئیں۔ نو اضلاع کو آفت زدہ قرار دے چکے ہیں، مزید چار اضلاع کو بھی آفت زدہ قرار دیا جا رہا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کی جائے۔


متعلقہ خبریں