بھارت اور بنگلہ دیش میں سیلاب سے لاکھوں شہری متاثر، درجنوں ہلاک


 بھارت اور بنگلہ دیش میں شدید بارشوں کے بعد کئی علاقوں میں آنے والے سیلابوں کے نتیجے میں لاکھوں شہری متاثر اور درجنوں ہلاک ہو گئے۔

بھارت اور بنگہ دیش میں سیلاب کے باعث اب تک کم از کم 57 افراد کی موت کی تصدیق کی جا چکی ہے۔بنگلہ دیش میں  دس جبکہ بھارت میں کم از کم 47 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

حکام کے مطابق بنگلہ دیش کے شمال مشرق میں یہ تقریباﹰ دو دہائیوں میں آنے والا شدید ترین سیلاب ہے۔ جس کی وجہ سے دو ملین باشندےپانی میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ بارتی ریاست آسام میں متاثرہ دیہات کی تعداد ہزاروں میں بتائی جا رہی ہے۔

بھارتی ریاست آسام جو بنگلہ دیش کے سرحدی علاقے پر واقع ہے بارشوں اور سیلاب سے شدید متاثر ہوئی ہے ۔ آسام میں لینڈ سلائیڈنگ  اور سیلاب کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

آسام کے حکام نے ہفتے کے روز کہا کہ تقریباً 3,200 دیہاتوں میں 850,000 سے زیادہ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں،  بارشوں اور سیلاب سے کھیتوں کا بہت بڑا حصہ ڈوب گیا اور ہزاروں گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

دریاؤں میں پانی کی سطح بلند  ہونے اور بیشتر اضلاع میں زمین کا بڑا حصہ زیر آب  آنے پر تقریباً 90,000 لوگوں کو سرکاری امدادی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گییا ہے۔

آسام کے مغرب میں واقع بہار ریاست میں جمعرات کو گرج چمک کے ساتھ طوفان کے نتیجے میں کم از کم 33 افراد ہلاک ہو گئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ  بارشیں اور سیلاب موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی دنیا بھر میں شدید موسمی واقعات کے امکانات کو بڑھا رہی ہے۔

 


متعلقہ خبریں