نوازشریف نے اپنے بیٹوں سے ہاتھ اٹھالیا


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف اپنے خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس کیس میں قلمبند کرائے گئے بیان میں کہا ہے کہ حسن اور حسین اپنے قول و فعل کے خود ذ مہ دار ہیں۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے لندن فلیٹس ریفرنس کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدربھی موجود تھے۔

نواز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالت  حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دے چکی ہے ان کے مفرور ہونے کو میرے خلاف استعمال نہیں کیا جاسکتا۔

جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا سے متعلق نواز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ واجد ضیا میرے حوالے سے متعصب انسان ہیں اور قابل اعتبار گواہ نہیں ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ واجد ضیاملزمان کو کیس میں ملوث کرنے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں اور انہوں نے جان بوجھ کر قطری شہزادے کا بیان قلمبند کرنے کے لیے ٹال مٹول سے کام لیا۔

نوازشریف نے بتایا کہ جے آئی ٹی کے سربراہ نے غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم نے متفقہ طور پر گواہوں کو سوالنامہ نہ بھجوانے کا فیصلہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جرح کے دوران واجد ضیا نے اعتراف کیا کہ جیرمی فری مین کو سوالنامہ بھجوایا گیا۔

نوازشریف نے اپنے بیان میں کہا کہ مریم نواز کی طرف سے واجد ضیا کو ٹرسٹ ڈیڈ حوالے کرنے کا گواہ نہیں ہوں۔

نوازشریف نے عدالت کی طرف سے پوچھے گئے 128میں سے 123سوالات کے جواب دے دیے ہیں۔

احتساب عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی ہے۔


متعلقہ خبریں