ایک روپیہ ادھر سے ادھر نہیں ہونے دیا، 820 ارب روپے وصول کیے، چیئرمین نیب

دھمکی ہو یا کچھ بھی ہو نیب اپنا کام کرے گا، جاوید اقبال

اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے مجموعی طور پر 820 ارب روپے وصول کیے۔

چیئرمین کمیٹی رانا تنویرکی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب)  نے ایک لاکھ 77 ہزار سے زائد سوسائٹیز کے متاثرین کو رقوم دیں اور متاثرین کو 25 ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے مجموعی طور پر 820 ارب روپے وصول کیے اور موجودہ چیئرمین کے دور میں 587 ارب روپے وصول کیے گئے۔ اپنے دور میں ایک روپیہ ادھر سے اُدھر نہیں ہونے دیا اور ایک ایک پائی کا حساب رکھا ہے جس کا آپ حساب لے سکتے ہیں۔

جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ آڈیٹر جنرل نے نیب وصولیوں کا مکمل آڈٹ کیا ہے۔ نیب نے 500 ارب روپے براہ راست وصول کیے اور 198 ارب روپے بینک لون ڈیفالٹر سے وصول کیے۔ نیب نے 45 ارب روپے عدالتی جرمانے کی مد میں وصول کیے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک اسلامی جمہوریہ لیکن اسلام کے مطابق کچھ نہیں ہو رہا، سپریم کورٹ

چیئرمین کمیٹی رانا تنویر نے کہا کہ چیئرمین نیب نے اچھا کام کیا لیکن ابھی بہت کام کرنے والا ہے۔ لاہور میں ایسے گروپ بھی جن کے پاس زمین نہیں اور اربوں روپے وصول کر رہے ہیں۔ عمران خان کے دور میں گندم اور ادویات اسکینڈل پر نیب نے کچھ نہیں کیا اور آر ایل این جی میں تاخیر سے سیکرٹری پیٹرولیم نے اعتراف کیا کہ 20 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ نیب نے آر ایل این جی کی تاخیر پر کوئی تحقیقات نہیں کیں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ راولپنڈی کی ایک سوسائٹی سے اڑھائی ارب روپے متاثرین کو دلوائے اور اس سوسائٹی میں 45 لاکھ کا میں نے بھی پلاٹ لیا تھا اور جب سوسائٹی مالک کو طلب کیا تو اس نے کہا پیسے پاس ہیں مجھے زمین لے کر دیں۔ سوسائٹی کے مالک کو کہا کہ نیب زمین کی لین دین کا کام نہیں کرتا جس پر سوسائٹی مالک نے کہا میں آگے تک جاؤں گا اور میں نے کہا آپ آگے جائیں گے نہ پیچھے جائیں گے بلکہ جیل جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میرے دور میں نیب نے اچھے کام کیے ان کی تو تعریف ہونی چاہیے۔

رانا تنویر نے کہا کہ تعریف آپ کی ہے اور کیا آپ کی تنخواہیں بڑھا دیں؟ تنخواہیں، مراعات نیب پہلے ہی بہت زیادہ لے رہا ہے اور جب چاہے بڑھا لیتے ہیں۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے خود سے ریٹرن جمع کرانے والوں سے 176 ارب روپے ریکور کیے اور پلی بارگین کرنے والے 99 فیصد کرپٹ افسران اپنے عہدوں پر نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ کے احکامات اور ہدایات پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں