راولپنڈی: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 27 مارچ کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہو گا اور عوامی دباؤ کی وجہ سے بہت سے لوگ واپس آئیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان نے رنگ روڈ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ سے شہریوں کے لیے آسانیاں پیدا ہوں گی۔ شہر پھیلتے جا رہے ہیں اور کاشت کی زمینیں کم ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی رنگ روڈ کے منصوبے سے پورے شہر میں تبدیلی آئے گی۔ اب مجھے پتہ چلا ہے کہ اس بار آلو کی ریکارڈ فصل ہوئی ہے۔ ہماری آبادی بڑھ رہی ہے ہمیں اپنی زرعی زمین کو بچانا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں پیسے کی سیاست سامنے آ گئی ہے تاہم تحریک عدم اعتماد سے زبردست کام ہوا کہ یہ لوگ بے نقاب ہو گئے۔ لوگوں کو خریدنے کے لیے منڈی لگی ہوئی ہے۔ اللہ نے کرم کیا کہ لوگوں کو اس قسم کی سیاست نظر آ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے رنگ روڈ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا پیسہ عوام کا پیسہ ہے لیکن سندھ کے پیسے سے سیاستدانوں کو خریدا جا رہا ہے۔ چوروں کی طرح سندھ ہاؤس میں پیسے دیئے جا رہے ہیں۔ اگر کوئی لوگ ہم سے تنگ ہیں تو ان کو پولیس تحفظ کی کیا ضرورت ہے۔ پر امن احتجاج سب کا حق ہے اور احتجاج کریں تصادم نہ کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حزب اختلاف نے سیاست میں آکر پیسہ بنانا سیکھا ہے اسے جمہوریت نہیں کہتے بلکہ جمہوریت کسی اور چیز کا نام ہے۔ مغربی جمہوریت میں کوئی کسی کو نہیں خرید سکتا۔
انہوں نے کہا کہ چھانگا مانگا کی سیاست کے وقت سوشل میڈیا نہیں تھا لیکن اب سوشل میڈیا کا دور ہے اور سوشل میڈیا سب کچھ سامنے لے آتا ہے۔ عوام کے دباؤ کی وجہ سے بہت سے لوگ واپس آئیں گے۔ ساری قوم کو نظر آ گیا ہے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے اور میں ضمیر فروشی پر قوم کا غصہ دیکھ رہا ہوں۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ملک کے غدار جال میں پھنس رہے ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم عمران خان نے حامیوں اور کارکنوں کیلئے صوفی بزرگ شمس تبریزی کا قول شیئر کیا ہے۔
ہارس ٹریڈنگ کیخلاف صدارتی ریفرنس لانے کا فیصلہ،اپوزیشن مقصد میں کامیاب نہیں ہو گی، عمران خان
قول میں لکھا ہے کہ” چال بازیوں اور چال بازوں کی پریشانی مت لو، اگر کچھ لوگ آپ کو پھنسانے اور تکلیف پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں تو اللہ انہیں بھی جال میں پھنسا رہا ہے۔ گڑھا کھودنے والے خود ہی گڑھے میں گرتے ہیں، کوئی برائی ایسی نہیں جس کو سزا نہ ملتی ہو اور کوئی اچھائی ایسی نہیں جس کو انعام نہ ملے، اس لیے انصاف پر یقین رکھو اور انتظار کرو۔”