دنیا کی پہلی خاتون ایچ آئی وی سے شفایاب


ایچ آئی وی ایک ایسا وائرس ہے جو انسانی مدافعتی نظام کو خون کے سفید خلیات تباہ کرکے نقصان پہنچاتا ہے، اور برسوں سے سائنسدان اس کے علاج کی دریافت کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔

امریکا میں لیوکیمیا میں مبتلا مریضہ سٹیم سیل ٹرانسپلانٹ کے بعد ایچ آئی وی سے صحت یاب ہونے والی دنیا کی پہلی خاتون اور تیسری فرد بن گئی ہیں۔

جس شخص کے اسٹیم سیل سے خاتون کی صحت یاب ہوئیں، اس میں یہ سیلز ایڈز کا سبب بننے والے وائرس کے خلاف قدرتی طور پر مزاحمت کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھرمیں کورونا کے مزید 49 مریض انتقال کرگئے

کیس یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ڈاکٹر یوون برائسن اور جان ہاپکنز یونیورسٹی کے ڈاکٹر ڈیبورا پرساؤڈ کی سربراہی میں ہونے والی بڑی تحقیق کا ایک حصہ ہے۔ ٹرائل میں شامل مریض پہلے کیموتھراپی سے گزرتے ہیں تاکہ کینسر کے مدافعتی خلیوں کو ختم کیا جا سکے۔

اس سے پہلے 2020 میں بھی ماہرین نے ایک مریض کو اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ ٹریٹمنٹ کے ذریعے ایچ آئی وی سے نجات دلانے میں کامیابی حاصل کی تھی ، جس کے 30 ماہ بعد بھی انفیکشن کے آثار کو دریافت نہیں کیا جاسکا تھا۔

 

 


متعلقہ خبریں