حکومت کو حق ہے، ترجیحات کے مطابق مہنگائی کا ٹارگٹ سیٹ کرے: گورنر اسٹیٹ بینک

غلط تاثر ہے کہ اسٹیٹ بینک حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہو گا، گورنر اسٹیٹ بینک

اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ مہنگائی کی وجہ توانائی کی قیمت میں اضافہ ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مہنگائی کی شرح حکومت طے کرتی ہے۔

آئندہ 2 ماہ کیلئے شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ

ہم نیوز کے پروگرام ’ہم مہر بخاری کے ساتھ‘ میں میزبان کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات میں گورنر اسٹیٹ بینک نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 10 سے20 سال کے اعداد و شمار دیکھیں تو مہنگائی کی شرح ایسی ہی نظر آئے گی۔

انہوں نے واضح کیا کہ شرح سود بڑھانے سے تیل کی قیمت تو نہیں بدل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح قانون میں لکھی نہیں جاتی ہے اورحکومت مہنگائی کی حد طے کرتی ہے۔

دسمبر میں مہنگائی کی شرح 12.28فیصد ریکارڈ

ایک سوال کے جواب میں گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ حکومت کو حق ہے کہ وہ اپنی ترجیحات کے مطابق مہنگائی کا ٹارگٹ سیٹ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگلے مالی سال میں مہنگائی میں کمی ہو گی۔

ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ اس سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ 13 سے 14 بلین ڈالرز تک ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تیل کی قیمت کی وجہ سے ہے۔

تنخواہ دار طبقے کے لیے مہنگائی ہے، فواد چودھری کا اعتراف

ہم نیوز کے پروگرام میں سوال کا جواب دیتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ تیل کی پرانی قیمتوں اور آج کی قیمتوں میں بہت فرق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کو 2.75 فیصد سے بڑھایا ہے۔


متعلقہ خبریں