نواز شریف سے ڈیل کی باتیں من گھڑت اور قیاس آرائیاں ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

سیاست میں عمل دخل نہیں، باربار درخواست کر رہے ہیں، فوج کو سیاسست میں مت گھسیٹیں: میجر جنرل بابر افتخار

فائل فوٹو


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ نوازشریف سے متعلق سب قیاس آرائیاں ہیں،اگر کوئی ڈیل کی بات کررہا ہے تو اس سے کہیں تفصیلات بھی بتائے۔

راولپنڈی میں  پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ڈیل کے حوالے سے باتیں من گھڑت اور قیاس آرائیاں ہیں، یہ سب افواہیں ہیں جتنا کم ڈسکس کیا جائے ملک کے مفاد میں بہتر ہے۔

کچھ عرصے سے پاکستان کے اداروں کیخلاف مہم چلائی جارہی ہے،ہم ایسی تمام سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ ہیں، اداروں کو نقصان پہنچانے والے پہلے بھی ناکام ہوئے آئندہ بھی ناکام ہوں گے، پاکستان کو خوشحال اور پرامن ملک بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

میجر جنرل بابر  افتخار نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی مسلح فرد یا گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، طاقت کا استعمال صرف ریاست کا استحقاق ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد2021کی صورتحال کا جائزہ پیش کرنا ہے،ایل او سی پورا سال پرامن رہی۔

بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی مظالم سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے، بھارتی فوجی قیادت کی جانب سے منفی اور جھوٹا پروپیگنڈا کیاگیا،بھارتی جھوٹا پروپیگنڈا ایک خاص سیاسی ایجنڈے کی نشاندہی کرتا ہے۔

بھارت ایل او سی کے اردگرد بسنے والے لوگوں کو شہید کرچکا ہے،بھارتی فوج دہشتگردی کے نام پر مظلوم کشمیریوں کو شہید کررہی ہے، اگست 2019 سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی محاصرہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کا منتظر ہوں، وزیر اعظم

بھارت اندرونی طور پر مذہبی انتہا پسندی کا شکار ہے،5جنوری کے موقع پر کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔

مغربی بارڈر پر 2021 میں صورتحال تشویشناک رہی، شمالی وزیرستان میں آپریشن کیا گیا، اگست 2021میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے اثرات پاکستان کی سیکیورٹی پر پڑے۔

بارڈر مینجمنٹ کے تحت پاک افغان بارڈ پر باڑ لگانے کا کام 94فیصد مکمل ہوچکا ہے،باڑ لگانے کا مقصد دونوں اطراف کے لوگوں کو محفوظ بنانا ہے،اس باڑ کو لگانے میں ہمارے شہدا کا خون شامل ہے،یہ امن کی باڑ ہے اور یہ ضرور مکمل ہوگی،ایک سے دوسری پوسٹ کے درمیان 7سے 8کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان افغانستان حکومتی سطح پر دونوں طرف ہم آہنگی پائی جاتی ہے،افغانستان کی موجودہ صورتحال سنگین انسانی المیہ کو جنم دے سکتی ہے،

ڈی جی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال کا اثر پاکستان پر بھی پڑسکتا ہے،پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے دہشت گرد تنظیموں کا صفایا کیا،انٹیلی جنس ایجنسیوں نے 890تھریٹ الرٹ جاری کیے،70فیصد ممکنہ دہشتگردی کے واقعات کو روکنے میں مدد حاصل ہوئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری میں نمایاں کمی ہوئی ہے،شہدا پاکستان اور لواحقین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

پاک ایران بارڈرپرباڑلگانےکاکام 71فیصدمکمل ہوچکا،نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کی گئی۔

دفاعی پیدوار میں اضافے کیلئے بیشتر اقدامات کیے گئے،جن علاقوں میں آپریشنز کیے گئے وہاں حالات نارمل ہورہے ہیں،2021میں قبائلی اضلاع میں اسپتال، مارکیٹیں اور تعلیمی ادارے بنائے گئے،تمام چیلنجز کے باوجود کسی بھی ترقیاتی منصوبے میں خلل نہیں آنے دیا گیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بلوچستان میں 199ڈویلپمنٹ پراجیکٹس کا آغاز ہوچکا ہے،تمام منصوبوں کو سیکیورٹی مہیا کی جارہی ہے تاکہ یہ بروقت مکمل ہوں۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ کورونا کی نئی قسم آنے کے بعد کیسز میں اضافہ ہورہا ہے،این سی او سی کے مطابق حفاظتی اقدامات سے ہی کورونا سے بچا جاسکتا ہے۔


متعلقہ خبریں