اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم کو نوٹس جاری کردیا

بڑے مجرم نے اچکن سلوائی تھی، بڑی خوشی ہوئی اسکا خواب ادھورا رہ گیا: وزیراعظم

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ آصف کے خلاف ہرجانے کے کیس میں وزیر اعظم کو نوٹس جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے  سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کے خلاف دائر کیے گئے 10 ارب روپے ہرجانے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق ختم کرنے کے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف  اپیل پراسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو سماعت کی کارروائی آگے بڑھانے سے  بھی  روک دیا۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ 2012 سے ہتک عزت کا کیس تاخیر کا شکار ہو رہا ہے۔ اس کیس کا تو دو ماہ میں فیصلہ ہو جانا چاہیے تھا۔ اس عدالت نے ڈائریکشن دی ہے کہ ہتک عزت کے کیسز جلد نمٹائے جائیں۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کیس میں اس التواء کا ذمہ دار کون ہے؟کیا آپ کہتے ہیں کہ التواء عمران خان کی طرف سے ہوا؟ خواجہ آصف کے وکیل نے جواب میں کہا۔ دونوں فریقین کی جانب سے التواء لیا گیا۔عدالت نے کیس کی سماعت 12 جنوری تک ملتوی کر دی۔

وزیراعظم عمران خان نے شوکت خانم سے متعلق معاملات میں الزامات لگانے پر خواجہ آصف کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج محمد عدنان کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق ختم کردیا گیا تھا۔

خواجہ آصف نے ایڈیشنل سیشن جج محمد عدنان کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر جرح کا حق ختم کرنے کا آرڈر اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

خواجہ آصف نے درخواست میں ایڈیشنل سیشن جج اور عمران احمد خان کو فریق بناتے ہوئے کہا کہ عدالت نے ای کورٹ کے ذریعے وزیراعظم کا بیان وکیل صفائی کی عدم موجودگی میں ریکارڈ کیا۔

وکیل نے خرابی صحت کے باعث عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ وہ 17 دسمبر کو پیش نہیں ہو سکتے، عدالت نے قانون کا حوالہ دیے بغیر جلدبازی میں فیصلہ سنایا، جرح کا حق ختم کرنے کا آرڈر کالعدم قرار دیا جائے۔


متعلقہ خبریں