پنجاب میں ریگولرائزیشن ہو سکتی ہے تو سندھ میں کیوں نہیں؟ مرتضیٰ وہاب

پنجاب میں ریگولرائزیشن ہو سکتی ہے تو سندھ میں کیوں نہیں؟ مرتضیٰ وہاب

کراچی: حکومت سندھ کے ترجمان اور ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے استفسار کیا ہے کہ پنجاب میں ریگولرائزیشن ہو سکتی ہے تو سندھ میں کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا کہ جس طرح کا قانون پنجاب میں آیا ہے ویسا ہی سندھ میں بھی لا رہے ہیں۔

’’یہاں سیاست نہیں چلے گی’’ سپریم کورٹ کا ایک ہفتے میں نسلہ ٹاور گرانے کا حکم

ہم نیوز کے مطابق صوبائی کابینہ اجلاس کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ترجمان صوبائی حکومت مرتضیٰ وہاب نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ حکومت سندھ نے ضابط خلاف تعمیرات سے متعلق قانون تیار کرلیا ہے تاہم یہ ضروری نہیں کہ ہر تعمیر کو قانونی بھی قرار دیا جائے۔

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہریوں کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے اور عوام کو ریلیف دینا ہر حکومت کی اولین ترجیح ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی کے سر سے چھت نہیں چھینی جا سکتی ہے۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ کراچی میں لوگ عمارات کے حوالے سے پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نعمت اللہ خان اور سید مصطفیٰ کمال کے ادوار میں سڑکوں کو کمرشلائز کیا گیا۔

وزیراعظم مہنگائی کے بجائے سندھ پر قابو پانے کیلئے اجلاس بلاتے ہیں، مرتضیٰ وہاب

ایڈمنسٹریٹرکراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ گھر، دکانیں اور عمارات جو بن چکیں انہیں کمرشلائز کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست اورحکومت کی ذمہ داری عوامی فلاح وبہبود کے لیے کام کرنا ہوتا ہے۔ ان کا استفسار تھا کہ
اگر پنجاب میں عمارات کی ریگولرائزیشن ہوسکتی ہے تو سندھ میں کیوں نہیں؟

بنی گالہ سے متعلق قوانین کی کابینہ سے منظوری کے لئے دو ہفتوں کی مہلت

ہم نیوز کے مطابق حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جس طرح کا قانون پنجاب میں آیا بالکل اسی طرح کا سندھ میں بھی لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گورنر سندھ آرڈی ننس کی منظوری دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آرڈی ننس آنے کے بعد سندھ میں ایںٹی انکروچمنٹ ڈرائیو کو روکا جائے گا۔


متعلقہ خبریں