بجلی کے بریک ڈاؤن کی تحقیقات کرائی جائے، شیری رحمان


اسلام آباد: سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ آدھے ملک میں بجلی، بریک ڈاؤن کی وجہ سے غائب رہی جبکہ آدھے ملک میں پہلے سے موجود نہیں تھی۔

بجلی کے بریک ڈاؤن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اس کی تحقیقات کرائی جائے اور تمام وجوہات اور حقائق سامنے لائے جائیں۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ سخت گرمی میں بجلی کا نہ ہونا حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے، حکومت نے اندھیرے مٹانے کا وعدہ کیا تھا یا بجلی مٹانے کا، پارلیمان کو اندھیرے میں ڈبونے والی حکومت ملک سے اندھیرے کیسے ختم کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں درجنوں ممالک کے سفارتخانے ہیں، یہاں بجلی نہ ہونا دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بنا۔

دو ماہ کے دوران بجلی کا دوسرا بڑا بریک ڈاؤن ملک بھر میں بجلی کے تعطل کی وجہ بنا۔ گزشتہ ماہ چشمہ نیو کلیئر پلانٹ میں فنی خرابی اس کی وجہ بنی تھی اورآج بجلی کی طلب بڑھنے پر پیداوار میں اچانک اضافے کے بعد سسٹم بیٹھ گیا جس سے  ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگاواٹ کی بلند ترین تک پہنچ گیا۔


متعلقہ خبریں