ایپل اپنے فون کے ساتھ ساتھ ہیڈ فونز کو بھی اپ ڈیٹ اور نئی ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
کمپنی نے ہیڈفونز کو کئی طبی سہولیات سے آراستہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مستقبل کے ہیڈ فونز جسم کا درجہ حرارت بھی چیک کریں گے۔
وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق ایپل ایئر پوڈز کے لیے پروٹوٹائپ بھی تیار کر رہا ہے جو صارف کے جسم کا درجہ حرارت کانوں کے اندر سے ریکارڈ کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نئے ایئرپوڈز سماعت کو بہتر بنانے کیساتھ اورانسان کے چلنےکا انداز بھی مانیٹر کریں گے۔ نئے ایئرپوڈز کمزور سماعت والوں کیلئے آلہ سماعت کا کام بھی کریں گے۔
امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے بہرے پن کے مطابق تقریبا 29 ملین افراد کو قوت سماعت کا مسئلہ ہے لیکن ان سے صرف 16 فیصد سے بھی کم لوگ آلہ سماعت استعمال کرتے ہیں۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے ایئر پوڈز کی بیٹری ٹائمنگ کم ہونے کے سبب انہیں سماعت کے آلات کے طور پر استعمال کرنا بہتر نہیں ہوگا۔ کیوں کہ معیاری آلہ سماعت بیٹریاں تین سے 22 دن تک چلتی ہیں۔
ایپل کمپنی اپنے صارفین کی صحت کو مانیٹر کرنے کیلئے مصنوعات میں پہلے بھی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی رہی ہے۔
سال2020 میں کمپنی نے ایپل واچ سیریز 6 میں ایک بہترہارٹ مانیٹر، بلڈ آکسیجن سینسر، سلیپ ٹریکر اور ہاتھ دھونے کا پتہ لگانےکیلئے خودکار سینسر لگایا تھا۔
تاہم، مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ گھڑی میں نصب ہارٹ مانیٹر نے لوگوں کو غیر ضروری طور پر اسپتال بھیجا۔
میو کلینک کی تحقیق کے مطابق جو لوگ گھڑی کے الارم کی وجہ سے اسپتال آئے ان میں سے صرف10 کو دل کا مسئلہ تھا۔ ایپل واچ سیریز7 اکتوبر میں لانچ کی جائے گی۔ اب تک یہ نہیں ہے کہ اس میں صحت کے حوالے کیا اپڈیٹ ہوگی۔