پنجاب: پی ٹی آئی، لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں پھر تبدیلیوں کی تجویز

راجہ بشارت

زیر گردش ویڈیو پر راجہ بشارت نے خاموشی توڑ دی


لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 میں ایک مرتبہ پھر تبدیلیوں کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

پنجاب: وزیراعظم کی بلدیاتی انتخابات فوری طور پر کروانے کیلئے اقدامات کی ہدایت 

ہم نیوز نے اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ نئے بلدیاتی مسودے میں بلدیاتی اداروں کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر ردوبدل کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

اس سلسلے میں ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ نئے مسودے میں بلدیاتی اداروں کی تعداد 359 سے کم کر کے 228 کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس سے قبل صوبائی حکومت نے بلدیاتی اداروں کی تعداد 455 سے کم کر کے 359 کردی تھی۔

ذرائع کے مطابق دی جانے والی تجاویز کے تحت 11 میٹروپولیٹن کارپوریشنز اور 15 میونسپل کارپوریشنز ہوں گی۔

ہم نیوز نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ نئے بلدیاتی مسودے میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ 133 میونسپل کمیٹیاں، 64 ٹاؤن کمیٹیاں اور35 ڈسٹرکٹ کونسلز رکھی جائیں۔

بلدیاتی اداروں کی بحالی، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری

یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ 2019 میں ضلع کونسلز کو ختم کرکے تحصیل کونسلز بنائی تھیں لیکن اب نئے بلدیاتی مسودے میں ایک مرتبہ پھر تحصیل کونسلز کو ختم کرکے دوبارہ ضلع کونسلز بنانے کی تجویزپیش کی گئی ہے۔

صوبہ پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ہم نے لوکل گورنمٹ ایکٹ کا حتمی ترمیمی ڈرافٹ مکمل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرافٹ آئندہ چند روز میں کابینہ کی منظوری کے بعد شائع کیا جائے گا۔

پنجاب حکومت کا بلدیاتی آرڈیننس سپریم کورٹ پر حملہ ہے، قاضی فائز

پاکستان مسلم لیگ (ق) سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے اس ضمن میں دعویٰ کیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ بل میں تبدیلیاں الیکشن کمیشن کو اعتماد میں لے کر کی گئی ہیں۔


متعلقہ خبریں