وقار یونس نے استعفیٰ دینے کی وجہ بتا دی

پوری دنیا بابر اعظم کے گن گا رہی ہے، وقار یونس

فائل فوٹو


قومی کرکٹ ٹیم کے سابق بولنگ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدے سے استعفی دینے کی وجہ بتا دی۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ مصباح الحق نے استعفیٰ دیا تو میرے پاس عہدہ رکھنے کا جواز نہیں تھا۔ مجھے اور مصباح کو اندازہ ہوگیا تھا کہ کیا ہونے والا ہے۔ اس سے پہلے کہ ہمیں نکالا جاتا ہم نے خود استعفیٰ دے دیا۔

انہوں  نے کہا ہے کہ صرف ہم ایک دو نہیں تقربیا ًپورا بورڈ ہی تبدیل ہو گیا ہے۔ استعفیٰ اس لیے دیا ہے کہ کسی پر بھی تنقید نہ کروں۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ میں نئے لوگوں کو آنا چاہئے، جب بھی کوئی نئی ٹیم آتی ہے تو اپنے لوگوں کو لے کر آتی ہے، نئے لوگ آتے ہیں تو تبدیلیاں لاتے ہیں۔

وقار یونس نے کہا کہ چیئرمین بورڈ کی حیثیت سے رمیز راجہ کو کرکٹ کا اندازہ ہے۔ ماضی میں چیئرمین بورڈ کبھی کوئی سابق کرکٹر نہیں آیا۔

مصباح اور وقار یونس کے استعفے، وجہ رمیز راجہ نکلے

ان کا کہنا تھا کہ مصباح الحق کی ٹیم سلیکشن میں کیا کمیونی کیشن تھی مجھے اندازہ نہیں ہے۔ میں بولنگ کوچ کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔ ٹیم سلیکشن میں میرا کبھی کردار نہیں رہا، لوگ یہ سمجھتے رہے کہ سلیکشن میں میرا ہاتھ ہوتا تھا۔

وقار یونس نے کہا کہ سرفراز کو کپتانی سے ہٹانے کے فیصلے سے میرا کوئی لینا دینا نہیں تھا، کسی کھلاڑی کو عمر زیادہ ہونے کے بہانے نکالنا زیادتی ہے، کپتان کس کو بنانا ہے یہ چیئرمین کا استحقاق ہوتا ہے۔

وقار یونس نے شعیب اختر اور عاقب جاوید کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ فائیٹر ہوں بھاگا نہیں ہوں،میں نے پاکستان کیلئے ان دونوں سے زیادہ پرفارمنس دی،دونوں تنقید کریں لیکن تہذیب کا دامن نہ چھوڑیں ۔ میرٹ پر کوچنگ کے عہدے پر آتا ہوں تنقید کرنے والے خود کو دیکھیں۔

سابق بولنگ کوچ نے مزید کہا کہ اس وقت کسی پر تنقید کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، شعیب ملک اس وقت سب سے فٹ کھلاڑی ہیں، اعظم خان میں ٹیلنٹ ہے فٹنس کا مسئلہ ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹیم باصلاحیت ہے، کچھ کھلاڑیوں کی پرفارمنس اور کچھ کی فٹنس اچھی نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں