فورڈ کو بھارت میں 2 ارب ڈالرز کا نقصان


کاریں بنانے والی امریکی کمپنی فورڈ نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھارت میں وہ کار بنانے کے دونوں پلانٹ بند کر رہا ہے۔ کمپنی کے مطابق 2022 کی دوسری سہہ ماہی تک ریاست گجرات اور تمل ناڈو میں اپنے کارخانے بند کر دے گا۔

کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ کار انجن بنانے کا کارخانہ بدستور انڈیا میں رہے گا جہاں سے تیار کیے گئے انجن بیرون ملک برآمد کیے جائیں گے۔
فورڈ تیسری ایسی امریکی کمپنی ہے جس نے حالیہ برسوں میں بھارت میں اپنا کاروبار ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لیڈی ڈیانا کی فورڈ اسکارٹ کار نیلام کرنے کا اعلان

اس سے پہلے 2017 جنرل موٹرز نے بھی انڈین مارکیٹ کے لیے کاریں بنانا ختم کر دیا تھا۔

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی بیرونی کمپنیوں کو بھارت میں سرمایہ کاری پر راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن کمپنیوں کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں انڈیا میں نئی کاروں کی مانگ میں کمی واقع ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آکسفورڈ یونیورسٹی نے برطانوی ملکہ کی تصویر ہٹادی

جس سے انہیں بھارت میں اپنے کاروبار کے دوران اربوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا رہا ہے، فورڈ بھارت میں اپنی گاڑیوں کے 5 مختلف ماڈلز متعارف کر چکی ہے۔ فورڈ کمپنی گذشتہ پچیس سالوں سے انڈیا میں کاریں تیار کر رہی ہے لیکن اسے مقابلے میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

فورڈ کمپنی کا انڈیا کی کار کی صنعت میں حصہ صرف دو فیصد ہے اور وہ انڈیا میں بڑی کار کمپنیوں میں کی فہرست میں نوویں نمبر پر ہے۔


متعلقہ خبریں