لاہور کی مقامی عدالت نے عفت عمر، اداکارہ صباقمر اور گلوکار بلا ل سعید کے الگ الگ مقدمات میں وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جویریہ منیر بھٹی نے مسجد وزیر خان بے حرمتی کیس پر سماعت کی۔ مجسٹریٹ نے مسلسل غیر حاضر ہونے پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید پر مسجد وزیر خان میں گانے کی ویڈیو عکسبند کرنے کے الزام میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی دونوں فنکاروں کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور تھانہ اکبری گیٹ میں دفعہ 295 کے تحت دونوں کے خلاف مقدمہ بھی درج ہے۔
دوران سماعت مقدمےمیں نامزد ملزم اداکارہ صباء قمر اور گلوکار بلال سعید طلب کرنے کے باوجود عدالت پیش نہ ہوئے۔
صبا قمر نے درخواست میں موقف اپنایا کہ جان کو خطرہ ہے۔ عدالت کے روبرو کے وکلاء نے حاضری سے استثنیٰ مانگا۔
عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے دونوں ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ دونوں ملزمان کو 6 اکتوبر کو عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
پراسیکیوشن نے صبا ء قمر اور بلال سعید کے خلاف چالان جمع کر وا رکھا ہے۔ جس میں موقف اختیار کیا کہ دونوں ملزمان مسجد وزیر خان میں گانے کی عکس بندی کر کے بے حرمتی کی۔ واقعہ کے ویڈیو بھی موجود ہے۔
چالان میں درج ہے واقعہ کے ثبوت موجود ہیں لہذا عدالت صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف کارروائی کرے۔
اداکارہ صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف آئندہ کارروائی 6 اکتوبر کو ہو گی۔
علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا کمپین چلانے کے خلاف کیس جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمہ عفت عمر کے قابل ضمانت اورعلی گل پیر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
عفت عمر پیش نہ ہوٸیں اور آج کی حاضری معافی کی درخواست دی۔ عدالت نے کہا کہ عفت عمر کوٸی قانونی جواز پیش نہ کر سکیں لہذا درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ یوسف عبدالرحمان نے تحریری فیصلہ آج جاری کیا۔ علی ظفر کیس میں عدالت نے میشا شفیع اور ماہم جمال کو سمن جاری کرتے ہوٸے طلب کیا ہے۔
عدالت نے لینی غنی، فریحہ ایوب، حسام الزمان اور فیضان رضا کی مستقل حاضری معافی کی درخواستیں مسترد کردی ہیں۔ ملزمان مستقل حاضری کے لیے ٹھوس وجوہات بیان نہیں کر سکے۔