سلامتی کونسل میں افغانستان سے محفوظ انخلاء کے حق میں قرارداد منظور


اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان سے محفوظ انخلاء کے حق میں قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔

سلامتی کونسل کے ہونے والے ہنگامی اجلاس میں طالبان سے ملکیوں اور غیر ملکیوں کے محفوظ انخلاء کی پاسداری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ قرارداد امریکہ کی جانب سے کونسل کے ساتھی ارکان فرانس اور برطانیہ کے ساتھ مل کر پیش کی گئی۔


امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ “سلامتی کونسل توقع کرتی ہے کہ طالبان افغان شہریوں اور غیر ملکی شہریوں کے لیے محفوظ راستے کی سہولت کے لیے اپنے وعدے پر قائم رہیں گے، چاہے وہ آج ، کل یا 31 اگست کے بعد ہوں۔”

چین کے سفیر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں حالیہ حالات کا براہ راست تعلق غیر ملکی افواج کی جلد بازی اور بے ترتیبی سے معاملے کو حل کرنے سے ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ متعلقہ ممالک اس حقیقت کا ادراک کریں گے کہ دستبرداری ذمہ داری کا خاتمہ نہیں بلکہ عکاسی اور اصلاح کا آغاز ہے۔

انسانی حقوق کے معاملے پر، برطانیہ کی سفیر باربرا ووڈورڈ نے گزشتہ دو دہائیوں میں حاصل ہونے والے فوائد کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ہونا چاہیے۔

15 رکنی کونسل کے 13 اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ چین اور روس اجلاس سے غیر حاضر رہے۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان: سیاسی امور کیلئے12رکنی کونسل قائم

گزشتہ روز فرانسسی صدر میکرون کا کہنا تھا کہ فرانس نے طالبان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے کہ مزید انخلاء کیسے آگے بڑھ سکتا ہے،ہم نے جو تجویز پیش کی ہے وہ ایک ایسا حل ہے جو ہم نے پہلے دوسرے آپریشنز میں استعمال کیا ہے ، جس میں ایک ایسا زون بنانا شامل ہوگا جو لوگوں کو اس ہوائی اڈے پر آنے کی اجازت دے۔ ہم برطانیہ اور جرمنی کے ساتھ  مل کریہ تجویز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کریں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سلامتی کونسل کا اجلاس افغانستان پر طالبان کے کنٹرول حاصل کرنے کے ایک دن بعد 16 اگست کو ہوا تھا۔

 


متعلقہ خبریں