اسلام آباد: اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کا افغانستان سے متعلق ہنگامی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔
او آئی سی کا غیر معمولی ایگزیکٹو اجلاس آج 22 اگست کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں طلب کیا گیا ہے۔ جس میں افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق او اے سی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغانستان کی بھرپور مدد کرے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی افغانستان میں مذاکرات کی حمایت کرتی ہے، آئی ڈی پیز کے مسائل حل کرنے کےلیے اقدامات کیے جائیں گے۔
او آئی سے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری افغانستان کو دوبارہ دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہ بننے دے، قومی مفاہمت کے لیے جلد او آئی سی کا وفد افغانستان بھیجاجائےگا۔
اس سے قبل او آئی سی کے سیکرٹری جنرل یوسف بن احمد العثیمین نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بتایا کہ افغانستان میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پر غور کرنے کے لیے سفیروں اور مستقل نمائندوں کا اجلاس ہو گا۔
ہفتہ کو دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے فروغ میں اپنا تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ افغان جماعتیں ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے کام کریں گی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 41 فلسطینی زخمی
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کابل میں مذاکرات کی کامیابی سے نہ صرف افغانستان بلکہ خطے کو بھی فائدہ ہوگا۔ وزیر خارجہ نے افغان عوام کے حقوق اور تحفظ کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ بین الاقوامی برادری کے لیے ضروری ہے کہ وہ افغانستان کے ساتھ مصروف رہے جس میں ملکی معیشت، تعمیر نو، بحالی اور انسانی ضروریات کو سپورٹ کرنا شامل ہے۔