افغانستان کے صدر اشرف غنی فرار ملک سے فرار ہوگئے ہیں اور طالبان نے کابل میں صدارتی محل پر قبضہ کرلیا ہے۔ افغان طالبان نے دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد جنگ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں کوئی عبوری حکومت نہیں بنے گی اور وہ اقتدار کی مکمل منتقلی چاہتے ہیں۔

امریکی ہیلی کاپٹر کی اڑان

کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد امریکہ نے کابل میں قائم اپنے سفارت خانے سے چینوک ہیلی کاپٹر کے ذریعے سفارتی عملے کو واپس بحفاظت نکال دیا ہے۔ 20 سال بعد افغانستان سے امریکہ شکست کھاکر واپس نکل گیا ہے۔
برطانوی فوج اور شہری

افغانستان میں پھنسے اپنے شہروں کی بحفاظت وطن واپسی کے لیے برطانیہ نے خصوصی فوجی طیارے افغاننسان بھیج دیے ہیں۔ تازہ رپورٹس کے مطابق افغانستان سے برطانوی شہریوں کے انخلا کا عمل جاری ہے۔
حامد کرزئی کی رہائشگاہ پر افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات

طالبان کی جانب سے کابل اور دوسرے اہم صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کے بعد سابق افغان صدر حامد کرزئی کی کابل میں واقع رہائش گاہ کے باہر افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکار تعینات کردیے گئے ہیں۔
کابل کے مرکزی بینک کے باہر لوگوں کا ہجوم

کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے رقم نکلوانے کے لیے کابل کے مرکزی کابل بینک کا رخ کیا۔ بینک کے باہر رش کے باعث لوگ لمبی لائنوں میں اپنی باری کا انتظار کررہے ہیں۔
عوام میں خوف و ہراس

طالبان کے کابل میں داخلے کے بعد شہریوں اور خصوصاً خواتین اور بچوں میں میں خوف و ہراس بڑھنے لگا ہے۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد کابل سے مضافاتی جگہوں پر نقل مکانی کرنے لگی ہے۔
پاک افغان باب دوستی بارڈر پر رش

افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد بڑی تعداد میں افغان پناہ گزینوں نے پاکستان کا رخ کرلیا ہے۔ پاک افغان باب دوستی بارڈر کراسنگ پر لوگوں کا رش لگا ہے اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان داخلے کی منتظر ہے۔
پاک افغان بارڈر پر سفری دستاویزات مکمل کرنے کیلئے لوگوں کا رش

کابل میں طالبان کی جانب سے نظم و نسق سنبھالنے کے بعد پاک افغان بارڈر کراسنگ باب دوستی پر افغان پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد سفری دستاویزات اور کاغذات مکمل کروانے کے لیے اکٹھی ہوگئی ہے۔ افغانیوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان داخلے کی منتظر ہے۔
پنجشیر میں افغان سیکیورٹی فورسز کا گشت

اوپر تصوہر میں طالبان جنگجوؤں کی جانب سے قبضے سے قبل افغان فوج کے سیکیورٹی اہلکار صوبہ پنجشیر کی سڑکوں پر گاڑی میں گشت کررہے۔ صوبہ پنجشیر پر طالبان نے مکمل قبضہ کرلیا ہے۔
غزنی گورنر ہاؤس پر طالبان کا قبضہ

طالبان نے افغانستان کے صوبہ غزنی پر قبضہ کرنے کے بعد غزنی گورنر ہاؤس میں اپنا جھنڈا لہرا دیا ہے۔
طالبان کا قندھار کی سڑکوں پر گشت

طالبان جنگجو پولیس کی گاڑی پر اپنا جھنڈا لہراتے ہوئے قندھار کی مرکزی شاہراہ پر گشت کر رہے ہیں۔ سال 2001 میں اقتدار سے بے دخلی سے قبل قندھار طالبان کا گڑھ رہا ہے۔ طالبان جنگجوؤں کی ایک بڑی تعداد قندھار شہر سے تعلق رکھتی ہے۔
مزار شریف پر قبضہ

اس سے قبل طالبان نے افغانستان کے اہم صوبہ اور شمالی اتحاد کا گڑھ تصور کیے جانے والے مزار شریف پر قبضہ کرلیا تھا۔ طالبان نے معمولی مزاہمت کے بعد مزار شریف پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔
طالبان کا صوبہ قندھار پر قبضہ
طالبان کا افغانستان کے مختلف صوبوں پر قبضہ کرنے کے بعد ملک میں خوف و ہراس بڑھا دیا ہے۔ صوبہ قندھار پر بھی قبضہ کرنے کے بعد طالبان نے جگہ جگہ اپنے اہلکاروں کو تعینات کر دیا ہے۔
طالبان کے قبضے سے قبل کابل کا منظر

طالبان کے کابل پر قبضے سے قبل کابل شہر کا منظر، جس میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد سڑک کے کنارے خریدو فروخت میں مصروف ہے۔