ریاست مخالف ٹرینڈز کی سرکاری رپورٹ مفروضوں پر مبنی ہے، ن لیگ



مسلم لیگ ن نے ریاست مخالف ٹرینڈز پر مبنی سرکاری رپورٹ کو مفروضوں مبنی قرار دے دیا ہے۔

ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی، خرم دستگیر اور مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ نام نہاد حکومت نے خود رپورٹ پڑھی ہی نہیں۔ کس نے کتنے ٹویٹ کیے ڈیٹا جمع کرکے رپورٹ بنائی گئی۔

شاہد خاقان نے کہا کیا مہنگائی اور حکومتی کارکردگی کے خلاف بولنا جرم ہے۔ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کے لیے جھوٹی رپورٹ تیارکررہی ہے۔ حکومت صرف ملکی معاملات سے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے135صفحات کی رپورٹ صرف مفروضے پر تیار کی۔ صحافت پر رپورٹ میں صحافیوں اور سیاستدانوں کو اسرائیل اور بھارت کے برابر لاکھڑا کیا ہے۔

اس بات پر دکھ ہے کہ رپورٹ کئی جگہ پر وزیراعظم کی سابقہ اہلیہ کا نام بھی ہے۔ حکومتی رپورٹ میں ریحام خان کو بھی ملک دشمن افراد میں شامل کیا ہے۔ فرحت اللہ بابر، رحمان اور بشریٰ گوہر کا نام بھی رپورٹ میں آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے تمام ڈیٹا کینیڈا کی ایک کمپنی سے لینے کا دعویٰ کیا جبکہ کینیڈا کی کمپنی نے حکومت کو رپورٹ بیچنے کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا رپورٹ کا مقصد ملکی حالات سے توجہ ہٹانا ہے۔

خرم دستگیر نے کہا کہ حکومت کی رپورٹ گمراہ کن مفروضوں کے علاوہ کچھ نہیں۔ حکومتی رپورٹ میں نہ گہرائی ہے نہ تجزیہ۔ ٹویٹس پڑھی نہیں گئیں صرف ہیش ٹیگ کی بنیاد پر رپورٹ بنائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت امریکا سے بگڑتے ہوئے تعلقات سے توجہ ہٹارہی ہے۔

 


متعلقہ خبریں