امریکی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چین جوہری ہتھیار رکھنے کیلئے زیر زمین مزید گودام بنا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ کی مدد سے لی گئی تصاویر سے میں دیکھا جاسکتا ہے چین کے مغربی شہرکے پاس ایک صحرا میں میزائلوں کو محفوظ طریقے سے رکھنے کے لیےزیر زمین گودام تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ یہ زیر زمین گودام بالکل اسی نوعیت کے ہیں جس میں چین نے موجودہ ایٹمی ہتھیار محفوظ کر رکھے ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق دوماہ میں یہ دوسری جگہ دریافت ہوئی ہے جہاں چین زیر زمین گودام بنا رہا ہے۔ نئے علاقے کا رقبہ ایک اندازے کے کے مطابق کم سے کم380 کلو میٹر بتایا جا رہا ہے۔
پینٹاگاون نے2020 میں خبردار کیا تھا کہ چین اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد دگنی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مذکورہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جبکہ امریکا اور روس ہتھیاروں کی روک تھام کے متعلق مذاکرات کی تیاری کر رہے ہیں۔ لیکن چین نے اب تک اسلحے پر قابو پانے کے مذاکرات میں حصہ نہیں لیا ہے۔
امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین اور روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف کے مابین ہونے والے ان مذاکرات کو جوہری ہتھیاروں میں تخفیف کے بارے میں رکے ہوئے مذاکرات کی بحالی کی طرف پہلا قدم دیکھا جا رہا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے مطابق سال2020 میں چین کے مطابق200 اور امریکا کے پاس3800 جوہری ہتھیار تھے۔