محمد علی سدپارہ اور دیگر لاپتہ کوہ پیماؤں کی نعشیں مل گئیں؟

محمد علی سدپارہ اور دیگر لاپتہ کوہ پیماؤں کی نعشیں مل گئیں؟

گلگت : گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت راجہ ناصر علی نے کہا ہے کہ کے ٹو بیس کیمپ فور سے دو نعشیں ملی ہیں جن کی شناخت کا عمل کپڑوں کی مدد سے جاری ہے جب کہ وزیراطلاعات فتح اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی شہرت یافتہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ سمیت تین کوہ پیماؤں کی نعشیں مل گئی ہیں۔

کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی موت کے اسباب جاننے کیلیے ساجد سدپارہ کی کے ٹو روانگی

ہم نیوز کے مطابق گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت راجہ ناصر علی کا کہنا ہے کہ نعشوں کو ری کور کرنے کے لیے فوج کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ نعشوں کو بیس کیمپ تک لانے کے لیے آرمی ہیلی کاپٹروں کی ضرورت ہوگی۔

راجہ ناصر علی کے مطابق بیس کیمپ تک نعشوں کو پہنچنے میں وقت لگے گا۔ انہوں ںے کہا کہ نعشوں کی شناخت کپڑوں کی مدد سے کی جارہی ہے۔

بیس کیمپ ذرائع کے مطابق رواں سال فروری میں کے ٹو پر لاپتہ ہونے والے کوہ پیماؤں کی نعشوں کی تلاش کا آپریشن ایک بار پھرجاری ہے۔ اس آپریشن میں مرحوم محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سد پارہ اور غیر ملکی کوہ پیما شریک ہیں۔

محمد علی سدپارہ اور دیگر لاپتہ کوہ پیماؤں کی موت کی تصدیق

گلگت بلتستان کے وزیراطلاعات فتح اللہ خان نے مقامی چینل سے بات چیت میں دعویٰ کیا ہے کہ محمد علی سدپارہ سمیت تین کوہ پیماؤں کی نعشیں مل گئی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں ںے بتایا کہ پہلی نعش کی نشاندہی صبح 9 بجے ہوئی تھی جو جان اسنوری کی ہے۔ اس حوالے سے انہوں ںے کہا کہ جان سوزی نے پیلے اور کالے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے جب کہ دیگر نعشوں کی بھی نشاندہی 12 بجے کے قریب ہوئی ہے۔

فتح اللہ خان کے مطابق تینوں کوہ پیمائوں کی نعشیں بوٹل نیک بیس کیمپ سے ملی ہیں۔ انہوں ںے کہا کہ شام تک نعشوں کے مقام پر پہنچ جائیں گے اور اس کے لیے ہیلی کاپٹر اسٹینڈ بائی ہیں۔

ساجد سدپارہ نے والد کے ساتھ گزاری آخری رات کی ویڈیو شیئر کردی

رواں سال فروری میں دنیا کی دوسری بلند چوٹی کے ٹو کی مہم جوئی کے دوران پاکستان کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما لاپتہ ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں