ٹوکیو اولمپکس:روبوٹ باسکٹ بال پلیئر نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا


ٹوکیو: اولمپکس میں باسکٹ بال کے مقابلے جاری ہیں، اتوار کو ہونے ولے میچ میں فرانس نے امریکا کو شکست دی، لیکن ساری توجہ روبوٹ باسکٹ بال پلئیر نے حاصل کر لی۔

میچ کے دوران شائقین کو انٹرٹین کرنے کے لیے 6 فٹ 10 انچ کے روبوٹ نے کورٹ میں انٹری دی۔ جس نے حیران کن طور پر کئی میٹر کی دوری سے درست نشانہ لگاتے ہوئے گیند کو جال کی راہ دکھائی۔

ٹویوٹا کے تیار کردہ اس روبوٹ کو “کیو” کا نام دیا گیا ہے، جس میں ہر شاٹ کو مارنے کیلئے تھری ڈی میپنگ ٹیکنالوجی اور الگورتھم کا استعمال کیا گیا ہے۔


ٹویوٹا کمپنی نے ٹوکیو اولمپکس 2020 میں پہلی بار اپنے مکینیکل ایتھلیٹ کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس سے پہلے 2018 میں 7 انچ چھوٹے روبوٹ نے اپنی پہلی جھلک دکھاتے ہوئے جاپان کی مقامی ٹیم کا مقابلہ کیا تھا۔

جس کے بعد اگلے سال ہی کیو نے گینز ورلڈ ریکارڈ میں لگاتار 2,020 فری تھرو پھینکنے کا ریکارڈ بھی قائم کیا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ نئے ورژن کو مزید جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا ہے، روبوٹ پرفیکٹ شاٹس کے ساتھ ساتھ اپنے پاوں میں لگے پہیوں کی مدد سے خود چلنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹوکیو اولمپکس: 13سالہ بچی نے اسکیٹ بورڈنگ میں سونے کا تمغہ جیت لیا

کیو مصنوعی ذہانت کے تحت اپنے بازووں اور پیروں کی موٹرز کو خود ایڈجسٹ کر کے صحیح مقدار میں طاقت کا استعمال کرتے ہوئے گیند کو جال میں پھینکتا ہے۔

ڈیزائنرز کا کہنا ہے کہ اس تجربے سے انھیں مستقبل میں روبوٹس کی تعمیر کرنے میں مزید مدد فراہم ہوگی، جو انسانی نقل و حرکت کی نقالی کرسکیں گے۔ جبکہ آنے والے وقت میں انسان نما روبوٹ  سخت محنت مزدوری کرنے والی نوکریوں میں بھی تعینات کیے جاسکیں گے، جس میں کھیتوں اور فیکٹریوں میں کام کرنا شامل ہے۔


متعلقہ خبریں