افغان حکومت اور طالبان کے درمیان پر امن سیاسی حل پر اتفاق

افغان حکومت اور طالبان کے درمیان پر امن سیاسی حل پر اتفاق

تہران: افغان حکومت اور طالبان نے افغانستان میں پرامن سیاسی حل اور اسلامی ریاست کے قیام کے لیے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کرلیا ہے۔ یہ اتفاق رائے ایران میں دونوں فریقین کے درمیان ہونے والی بات چیت کے پہلے دورمیں کیا گیا ہے۔

افغانستان: قلعہ نو میں طالبان کا آزادانہ گشت، لوگوں کی نقل مکانی

ایران انٹرنیشنل سمیت دیگرعالمی خبر رساں اداروں و ایجنسیوں کے مطابق افغان حکومت اور طالبان کے درمیان تہران میں ہونے والے ابتدائی مذاکرات کی صدارت وزیر خارجہ جواد ظریف نے کی ہے۔

اس ضمن میں ایران کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہونے والے مذاکرات میں افغان حکومت اور طالبان کے وفود نے شرکت کی۔ بیان کے مطابق دونوں فریقین نے افغانستان کے مسائل سے متعلق کھل کر بات چیت کی جس کے بعد ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا گیا۔

تاجکستان نے افغانستان سے آنیوالے ایک ہزار شہریوں کو پناہ دے دی

جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تہران کی جانب سے مذاکرات کا انعقاد افغانستان میں سیاسی حل کو مستحکم کرنے کا بہترین موقع ہے۔ مذاکرات میں اس بات پر بھی آمادگی ظاہر کی گئی کہ جنگ افغانستان کے مسائل کا حل نہیں ہے لہذا تمام تر کوششیں ایک پر امن سیاسی حل کے لیے کی جانی چاہئیں۔

افغان حکومت اور طالبان نے پرامن سیاسی حل اور اسلامی ریاست کے قیام کے لیے مذاکرات کے اس سلسلے کو جاری رکھنے پر بھی رضامندی ظاہر کی مگر مذاکرات کے لیے اگلی تاریخ اور مقام کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔

افغان حکومت اور طالبان کے وفود کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں افغانستان کے عوام کی املاک، مساجد اور اسپتالوں سمیت تمام عوامی اداروں پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور ان حملوں میں ملوث افراد کے خلاف سزا پر بھی اتفاق کیا گیا۔

افغانستان کے ہمسایہ ممالک مستقبل میں حصہ دار ہیں، امریکہ

ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر خارجہ جواد ظریف نے دونوں فریقین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امن کی خاطر جنگ میں بہادری دکھانے کے بجائے امن میں بہادری دکھانا زیادہ اہم ہے۔


متعلقہ خبریں