سندھ کے حکمران منشیات فروشوں کے سر پرست ہیں، فہمیدہ مرزا


وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ سندھ کے حکمران منشیات فروشوں کے سرپرست ہیں، سندھ میں اسکولوں اور اسپتالوں میں جانور بندھے ہوئے ہیں اور صحت کے شعبے کی ابتر صورتحال ہے۔ سندھ میں وزرا کا طرز زندگی شاہانہ ہے مگر عوام بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے نجکاری محمد میاں سومرو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فہمیدہ مرزا نے کہا کہ سندھ میں صحت کے شعبے کو تباہ کردیا گیا ہے۔ سندھ کابینہ چاہتی ہے کہ وفاق پیسے دے مگر حساب نہ مانگے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں 50 فیصد پانی چوری ہو رہا ہے، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے سندھ میں بے شمار ترقیاتی منصوبے شروع کیے۔ 13سال سے سندھ  میں پیپلزپارٹی کی حکومت تھی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نیوزکانفرنس سے مایوسی ہوئی ہے۔

فہمیدہ مرزا نے کہا کہ سندھ کےعوام سندھ ہیں آپ نہیں ہیں۔ بدین کے لوگوں کو پینے کا پانی میسرنہیں ہے۔ دادو کے اسکولوں میں لوگوں نے بھینسیں باندھی ہوئی ہیں۔ پیپلزپارٹی نے 13 سال میں سندھ  کا برا حال کردیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے ایک پیسہ پسماندہ علاقوں کیلئے خرچ نہیں کیا۔ ایک روزمیں کتوں نے 20 بچوں کو کاٹا۔ سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد میاں سومرو نے کہا کہ بھتہ خوری ، چوری اور بدعنوانی سے سندھ کے عوام نالا ں ہیں۔ پی ٹی آئی ملک گیر جماعت ہے ہر علاقے کی یکساں ترقی چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں بنیادی ڈھانچے کی نہایت ابتر صورتحال ہے۔ سندھ میں حکومت میں بیٹحے وڈیرے اور جاگیر دار چھوٹے کسانوں کا پانی چراتے ہیں۔


متعلقہ خبریں