امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ ماہ پائپ لائن بند کرنے کے بعد تاوان کی صورت میں دی جانے والی رقم واپس حاصل کر لی ہے۔
ہیکرز کو دی گئی رقم رقم بٹ کوائن کی صورت میں واپس لی گئی، امریکی حکام نے 63.7 بٹ کوائنز واپس لیے ہیں جن کی قیمت 2.3 ملین ڈالرز ہے۔ یہ رقم پائپ لائن کمپنی نے گذشتہ ماہ سائبر اٹیک کے بعد ہیکرز کو ادا کی تھی۔
امریکی عہدیداروں نے مشتبہ افراد کے ذریعہ استعمال شدہ ورچوئل والٹ کی نشاندہی کی، جن کا تعلق ممکنہ طور پر روس سے ہے۔
کالونیل پائپ لائن کے مالکان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ہیک ہوئی پائپ لائن تک دوبارہ رسائی حاصل کرنے کے لئے ہیکرز کو تقریبا 5 ملین ڈالرز ادا کیے تھے، لیکن حالیہ ہفتوں میں بٹ کوائن کی قیمت میں کمی واقع ہوئی ہے، جو اپریل میں 63 ہزار ڈالر تھی وہ اب 36 ہزار ڈالر ہو چکی ہے۔
گزشتہ ماہ امریکہ میں پٹرولیم پائپ لائن کے مرکزی نظام پر بڑے سائبر حملے کی وجہ سے تیل کی رسد متاثر ہو گئی تھی۔
سائبر حملے کا علم ہونے کے بعد کالونیل پائپ لائن نے اپنے سسٹم بند کردیے تھے تاکہ حملے کے اثرات کو محدود رکھا جا سکے۔ کمپنی کا کہنا تھاکہ سائبر حملے سے کچھ سرگرمیاں روکنا پڑیں اور چند آئی ٹی سسٹم متاثر ہوئے تھے۔
کالونیل پائپ لائن کمپنی ہر روز 25 لاکھ بیرل پٹرول، ڈیزل، جیٹ فیول اور پٹرولیم کی دیگر تیار اشیا کم و بیش ساڑھے 5 سو میل کے فاصلے تک پائپ لائنز کے ذریعے پہنچاتی ہے اور مشرقی ساحل کی 45 فیصد رسد گاڑیوں کے ذریعے پہنچاتی ہے۔