ملتان: سابق رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عمران خان کو وزیراعظم بننے کی بہت جلدی ہے لیکن دور دور تک وہ وزیراعظم بنتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مخدوم امین فہیم کے خلاف آصف زرداری نے نواز شریف سے مدد مانگی تو میرا مؤقف تھا کہ مدد نہیں کرنی چاہیے، یہ سن کر خواجہ آصف نے مجھے گالیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ آج خواجہ آصف زرداری کی مدد کرنے پر قوم سے معافی مانگ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد آصف زرداری نے آمریت کے خلاف لڑنے والے پارٹی اراکین کو سائیڈ لائن کردیا۔
جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ممتاز سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے ذرائع ابلاغ (میڈیا) سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ 50 محب وطن اراکین اسمبلی پہلے سے منتخب ہو چکے ہیں، اب صوبہ محاذ والے بھی ساتھ شامل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ محاذ والوں نے صرف نعرہ لگایا ہے، صوبہ محاذ کے قائدین ایک ٹکٹ پر بک گئے۔
ایک سوال پر انہوں نے پیشنگوئی کی کہ آنے والا وقت شریف خاندان کے لیے مزید مشکل ہو گا، نواز شریف مشکل میں ہیں اس لیے ان کے ساتھ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کو کہا تھا کہ آپ کو سب چھوڑ جائیں گے،جاوید ہاشمی کھڑا رہے گا۔
مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ سب سے پہلے نیب کا احتساب ہونا چاہیے۔ نیب نے چار اعشاریہ پانچ (4.5) بلین ڈالرز ملک کے ایک نامور سیاستدان کے ذمے لگادیے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے نواز شریف پر الزام لگا کر سنگین غلطی کی، چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کو فوری مستعفی ہوجانا چاہیے۔
سابق رکن قومی اسمبلی مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کی لمبی عمرکے لیے دعاگو ہوں،انہیں چاہیے تھا کہ سفارش کرنے پر اپنے داماد کو سزا دیتے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہمیشہ سول وزیراعظموں کو سزادی۔
’ہاں!میں باغی ہوں‘ نامی کتاب کے مصنف اور گدی نشین مخدوم جاوید ہاشمی نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ تصدق جیلانی کے بعد نئے چیف جسٹس ناصرالملک اسمبلیاں تحلیل کرادیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں نے 2014 میں منصوبہ افشاں کردیا تھا۔