صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس 17مئی کو طلب کرلیا


صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس 17 مئی کو طلب کرلیا ہے۔

ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 17 مئی کو شام 4 بجے ہوگا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ہوئے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں فرانسیسی میگزین میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کیخلاف قرار داد پیش کی گئی تھی۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رکن امجد علی نیازی نے فرانسیسی میگزین کی جانب گستاخانہ خاکے شائع کرنے کے خلاف قرار داد پیش کی تھی۔

قرار داد میں کہا گیا تھا کہ ایوان متنازعہ فرانسیسی میگزین کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتا ہے۔ فرانسیسی میگزین کی جانب سے پہلی بار 2015 میں گستاخانہ خاکے شائع کئے گئے۔ خاکے شائع کرنے پر پوری دنیا کے مسلمانوں کی طرف سے شدید غم وغصے کے اظہار کیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا تھا کہ ایک بار پھر عالمی سطح پر مذہبی ہم آہنگی اور امن کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ تمام یورپی ممالک بالعموم اور فرانس بلخصوص کو معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے۔ تمام مسلم ممالک سے معاملے پر سیر حاصل بات کی جائے۔

قرارداد میں کہا گیا تھا کہ تمام مسلمان ممالک کو شامل کرتے ہوئے اس مسئلے کو بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے۔ پارلیمان کی خصوصی کمیٹی اس قرارداد پر بحث کرکے اسے ایوان میں پش کرے۔

قرار داد میں کہا گیا تھا کہ فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے معاملے پر بحث کی جائے۔ یورپی ممالک اورفرانس کو معاملےکی سنگینی سے آگاہ کیا جائے۔ معاملے کو اجتماعی طورپرعالمی فورمز پراٹھایا جائے۔

اجلاس کے دوران قرار داد کا متن پڑھ کر سناتے ہوئے امجد علی نیازی کا کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر نے آزادی اظہار رائے کا سہارا لے کر ایسے افراد کی حوصلہ افزائی انتہائی افسوسناک ہے۔

مزید پڑھیں: گستاخانہ خاکے: مظاہرین کی فرانسیسی سفارتخانے جانے کی کوشش، پولیس کی شیلنگ

قرارداد سے متعلق ایوان نے خصوصی کمیٹی بنانے کی تحریک منظور کر لی تو اس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا تھا اور شکایت کی کہ اپوزیشن ارکان کو قرارداد کی کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ اس معاملے پر اسپیشل کمیٹی کی کوئی ضرورت نہیں ہے، تحفظ ناموس رسالت ﷺ پر پورا پاکستان یک زبان ہے۔ قرار دادمتفقہ ہونی چاہیے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ حکومت کو اجلاس بلوانے سے پہلے اپوزیشن سے بات کرنی چاہئے تھی۔ ایوان میں معاملے کو متنازع بنایا جارہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں متفقہ قرارداد منظور کی جائے۔ اس قرارداد کیلئے پور ے ہاوَس پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں قرارداد پڑھنے کیلئے ایک گھنٹہ دیا جائے۔ ہم چاہتے ہیں متفقہ قرارداد منظور کی جائے۔ قرار داد کا جائزہ لے کر پھر واپس آئیں گے۔ آپ نے ایوان کو مفلوج کر کے رکھ دیا  اکھاڑا بنا دیا ہے۔ پورےایوان کی کمیٹی ہو، خصوصی کمیٹی کی ضرورت نہیں۔ ایوان میں سیرحاصل بحث ہوگی، پوراایوان تحفظ ناموس رسالت پرمتفق ہوگا۔

 


متعلقہ خبریں