انتخابات 2018: 20 ہزار 498 پولنگ اسٹیشنز حساس قرار


اسلام آباد: آئندہ عام انتخابات  کے لیے ملک میں 86 ہزار436 پولنگ اسٹیشنز بنائے جائیں گے جن میں سے 20 ہزار 498 پولنگ اسٹیشنزکو حساس قرار دیا گیا ہے۔

یہ بات چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کے جائزہ اجلاس کو بتائی گئی۔ اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب، پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کی فراہمی کو بـڑا چیلنج قراردیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر کسی ایک ریٹرننگ افسر کوبھی سیکیورٹی رسک کا سامنا ہوا تو انتخاب سبوتاژ ہو سکتا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب میں پانچ ہزار 568، سندھ میں پانچ ہزار 776، خیبرپختونخوا میں سات ہزار 386 اور بلوچستان میں ایک ہزار 768 پولنگ اسٹیشنز حساس قرار دیے گئے ہیں۔ سیکیورٹی کے نکتہ نظر سے حساس پولنگ اسٹیشنز میں چار دن کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے۔

الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ پنجاب میں 48 ہزار667 پولنگ اسٹیشنز، سندھ میں 18 ہزار 647، خیبرپختونخوا اور فاٹا میں 14 ہزار655 اور بلوچستان میں چار ہزار 467 پولنگ اسٹیشنز ہوں گے۔

انتخابی عملے کی تربیت کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ڈی آراوز کی تربیت 15 اور 16 مئی کو شیڈول ہے اور ریٹرننگ افسران کی تربیت 17 سے 30 مئی کے درمیان ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز(ڈی آر اوز) اورریٹرننگ آفیسرز( آر اوز) کی حلف برداری رواں ہفتے ہی ہوگی۔

الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ پولنگ اسٹیشنز کے لیے مختص کی جانے والی عمارات میں سے چار ہزار 834 کی بیرونی دیوار نہیں، چھ ہزار 942 میں بجلی کی سہولت میسر نہیں اور سات ہزار 371 میں پانی کی فراہمی کا نظام موجود نہیں۔

الیکشن کمیشن حکام نے یہ بھی بتایا کہ چار ہزار 322 پولنگ سٹیشنز کا مرکزی دروازہ نہیں اور چار ہزار 11 میں واش روم کی سہولت موجود نہیں۔


متعلقہ خبریں